موسم گرما کے پھلوں کو جلدی پکانے، تا دیر سٹور کرنے کیلئے ممنوعہ کیمیکلز، کیلشیم کاربائیڈ کااستعمال

کیمیکل لگا 3400 کلو پھلوں کا بادشاہ آم، 2100 کلو سیب، 2400 کلو آڑو اورخوبانی موقع پر تلف

اتوار 6 مئی 2018 21:10

لاہور۔6 مئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 6 مئی 2018ء)پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھر میں کولڈ سٹورز، فروٹ منڈیوں کے گوداموں کی چیکنگ کرتے ہوئے موسم گرما کے پھلوں کو جلدی پکانے اور تا دیر سٹور کرنے کے لیے مضر صحت ممنوعہ کیمیکلزاور کیلشیم کاربائیڈ استعمال کرنے پر 13 کولڈ سٹورز اور41 گودام سیل کر دیے ۔کیمیکل لگا 3400 کلوہر دلعزیز پھلوں کا بادشاہ آم، 2100 کلو سیب، 2400 کلو آڑو اور ناشپاتی موقع پر تلف کر دیے گئے۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھرمیں قدرتی نظام بر خلاف ممنوعہ کیمیکلزاور کیلشیم کاربائیڈ سے جلدی پھلوں کو پکانے والوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 13 کولڈ سٹورزاور41 گودام سیل کر دیے گئے۔

(جاری ہے)

فوڈ سیفٹی ٹیمز نے پھلوں کی صورت میں زہر فروخت کرنے والوں کو اڑے ہاتھوں لیتے ہوے سنٹرل زون میں لاہور اور قصور میں دو دو، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ایک، نارتھ زون میں جہلم، گوجرانوالہ، میانوالی اور خوشاب میں ایک ایک جبکہ ساوتھ زون میں ملتان میں 2، وہاڑی اور رحیم یار خان میں ایک ایک کولڈ سٹور سیل کر دیاجبکہ کیمیکل لگا 3400 کلوہر دلعزیز پھلوں کا بادشاہ آم، 2100 کلو سیب، 2400 کلو آڑو اور خوبانی موقع پر تلف کر دیے گئے۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے واضح کیا کہ کیمیکلز استعمال نہ کرنے کے حوالے سے گزشتہ ایک سال سے کولڈ سٹور مالکان کو انتباہ اور ہدایات جاری کر رہے ہیں۔ پھل جلدی تیار کرنے کے لییکیلشیم کاربائڈ لگانے سے ایسی ٹائلین گیس پیدا ہوتی ہے جو کہ کینسر، پیچیدہ دماغی امراض، حافظے کی کمزوری، نیند کی کمی اور انتڑیوں کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ جدید ممالک کی طرح پنجاب میں بھی پھلوں کو پکانے کے لیے ایتھالین گیس کا استعمال کیا جائے جو انسانی صحت کے لیے محفوظ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل تمام کولڈ سٹورز، فروٹ منڈیوں کی بار بار چیکنگ کی جائے گی اور پھل ،سبزیاںکو ذیادہ دیر سٹور کرنے، جلد پکانے کے لیے ممنوع کیمیکلز استعمال کرنے پر سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ رامضان المبارک سے پہلے منافع خور اور ذخیرہ اندوز عناصر سرگرم ہوتے ہیں جو پھلوں اور سبزیوں کو سٹور کرنے کے لیے مضر صحت کیمیکل لگاتے ہیں جس سے انسانی صحت پر برے اثرات پڑنے کے ساتھ ساتھ اشیاء خوردونوش کی مصنوعی قلت بھی پیدا ہوتی ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی اگلے چند روز میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی ایک بڑا کریک ڈائون شروع کرے گی۔