ختم نبوت ﷺ کےمعاملے پراحسن اقبال پرگولی چلائی،ملزم کا اعتراف

ملزم عابد، احسن اقبال کے خطاب کے وقت فرنٹ لائن میں بیٹھا ہوا تھا۔سفید رنگ کے شلوار قمیض میں میں ملبوس تھا۔پولیس کی ابتدائی رپورٹ

اتوار 6 مئی 2018 19:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 6 مئی 2018ء): پولیس حکام کے مطابق ملزم نے پولیس کواپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ ختم نبوت ﷺ کے معاملے پراحسن اقبال پرگولی چلائی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کی ابتدائی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ملزم عابد وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کے خطاب کے وقت فرنٹ لائن میں ہی بیٹھا ہوا تھا۔

سفید رنگ کے شلوار قمیض میں میں ملبوس تھا۔ملزم عابدویرم گاؤں کا رہائشی ہے۔واضح رہے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال شکرگڑھ کی تحصیل کنجرورمیں عوامی جلسے سے خطاب کے بعدواپس جارہے تھے کہ ان پرنامعلوم ملزمان نے فائرنگ کردی۔ احسن اقبال کے کزن عمران کا کہنا ہے کہ احسن اقبال پرنامعلوم ملزمان نے فائرنگ کردی ہے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال کے بازو پرگولی لگی ہے۔

جس سے احسن اقبال شدید زخمی ہوگئے ہیں۔ تاہم احسن اقبال کوہسپتال منقتل کردیا گیا ہے۔اور احسن اقبال کی حالت خطرے سے باہر ہے۔اور خیریت سے ہیں۔کزن عمران کا کہنا ہے کہ احسن اقبال جب جلسہ کرکے باہر نکلے تھے توان کی گاڑی پرفائرنگ کردی۔ احسن اقبال اپنی گاڑی میں بیٹھ ہی رہے تھے کہ ان پرفائرنگ کردی گئی۔ملزم نے احسن اقبال پردو فائر کیے جس میں ایک گولی احسن اقبال کے دائیں بازور پرلگی ہے۔

پولیس نے فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔پولیس حکام جائے وقوعہ پرمعائنہ کررہے ہیں کہ فائرنگ کس طرف سے کی گئی ہے۔ملزمان کہاں سے آئے اور کتنے افراد تھے جنہوں نے احسن اقبا ل پرفائرنگ کی۔ تاہم احسن اقبال کے قریبی ساتھی عمران کا کہنا ہے کہ احسن اقبال کوہسپتال منقتل کردیا گیا ہے۔اب احسن اقبال کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

دوسری جانب ایک اطلاع کے مطابق جلسہ گالہ میں فائرنگ کرنے والے ایک ملزم کوحراست میں بھی لیا گیا ہے۔دوسری جانب وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ احسن اقبال پرحملہ کرنے والے کی عمر20سے 22سال ہے۔حملہ آور کوگرفتار کرلیا گیا ہے، احسن اقبال کی حالت خطرے سے باہر ہے۔احسن اقبال کے بلٹ دائیں کندھے کے قریب لگا۔ڈی پی اوناروال عمران کشور کاکہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والا شخص مقامی ہے ،انکوائری جاری ہے۔

ملزم نے 15گز کے فاصلے سے گولی چلائی،انہوں نے بتایا کہ احسن اقبال کی حالے خطرے سے باہر ہے۔ ڈی پی اوناروال عمران کشور کاکہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والا شخص مقامی ہے ،انکوائری جاری ہے۔ ملزم نے 15گز کے فاصلے سے گولی چلائی،انہوں نے بتایا کہ احسن اقبال کی حالے خطرے سے باہر ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ عابد نامی شخص ہی اصل ملزم ہے۔جس نے احسن اقبال پرفائرنگ کی۔

عابد نے جب فائرنگ کی تولوگوں نے موقع پرہی اس نوجوان کوپکڑ لیااور مارنا شروع کردیا۔جس کے بعد لوگوں نے ملزم کوپولیس کے حوالے کردیا۔ملزم سے 30بور کا پستول برآمد کرلیا ہے۔ پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملزم عابد وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کے خطاب کے وقت فرنٹ لائن میں ہی بیٹھا ہوا تھا۔سفید رنگ کے شلوار قمیض میں میں ملبوس تھا۔ملزم عابدویرم گاؤں کا رہائشی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کولاہور منتقل کرنے کیلئے اپنا ہیلی کاپٹر ناروال بھجوا دیا ہے،وزیراعلیٰ شہبازشریف نے واقعے کی آئی جی پنجاب پولیس سے رپورٹ بھی طلب کرلی،وزیراعلیٰ نے احسن اقبال کی صحتیابی کی دعا بھی کی۔