ووٹ کی پرچی کو پائوں تلے روندنے والوں کو اباسکی توہین نہیں کرنے دینگے ،نوازشریف

عمران خان ہمارا تمہارے ساتھ نہیں آپ کے اوپر والوں سے مقابلہ ہے جہاں سے تم ڈکٹیشن لیتے ہو،عوام تمہاری چور دروازے سے انٹری ناکام بنا دینگے خان صاحب آپ میرے شیروں کا مقابلہ کرو گی گیڈر کبھی شیروں کا مقابلہ نہیں کرسکتے ، تم تو الزامات لگا کر بھاگنے والے ہو، اب امپائر کی انگلی نہیں عوام کا انگوٹھا چلے گا نوجوانو! میری نااہلی کے فیصلے کو بدلنے کی چابی آپ کے پاس ہے اگر آپ میرا ساتھ دینگے تو 2018ء کا الیکشن ریفرنڈم ہوگا اور ہم پارلیمنٹ میں اس فیصلے کو الٹا دینگے،جہلم میں جلسہ عام سے خطاب

پیر 7 مئی 2018 23:22

جہلم(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 7 مئی 2018ء)سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ووٹ کی پرچی کو پیروں تلے روندنے والوں کو اب ووٹ کی توہین نہیں کرنے دینگے ،عمران خان ہمارا تمہارے ساتھ نہیں آپ کے اوپر والوں سے مقابلہ ہے جہاں سے تم ڈکٹیشن لیتے ہو،عوام تمہاری چور دروازے سے انٹری ناکام بنا دینگے ، خان صاحب آپ میرے شیروں کا مقابلہ کرو گے ، گیڈر کبھی شیروں کا مقابلہ نہیں کرسکتے ، تم تو الزامات لگا کر بھاگنے والے ہو، اب امپائر کی انگلی نہیں عوام کا انگوٹھا چلے گا ،نوجوانو! میری نااہلی کے فیصلے کو بدلنے کی چابی آپ کے پاس ہے اگر آپ میرا ساتھ دینگے تو 2018ء کا الیکشن ریفرنڈم ہوگا اور ہم پارلیمنٹ میں اس فیصلے کو الٹا دینگے۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہمارا پیارا وطن ہے اور جب میں وزیراعظم تھا میں نے اس پیارے وطن کو اندھیروں سے دور کیا اور بجلی کی لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی ختم کی ،ملک کو ایٹمی پاور بناکر اس کا دفاع مضبوط کیا ، سی پیک ملک و قوم کے لئے چین سے لے آیا ، کراچی میں امن بحال کیا ، سی پیک کے ذریعے لوگوں کو روز گار مل رہا تھا اور لوگوں کے گھروں میں چراغ جلنا شروع ہو گئے تھے مگر مجھے افسوس ہوتا ہے کہ میرے ساتھ وہ کچھ کیا گیا جس کی دنیا کی تاریخ میں کہیں مثال نہیں ملتی اور مجھے پانچ ججوں نے اقامہ اور بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مکھن سے بال کی طرح حکومت سے نکال دیا گیا اور یہ صلہ مجھے میری ملک و قوم کی خدمت کرنے کا ملا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جب میں اسلام آباد سے جی ٹی روڈ پر جہلم آیا تو نوجوانوں سمیت آپ سب نے میرا شاندار استقبال کیا اور میں آج تک آپ کی محبت کو نہیں بھول سکا اور آج جو آپ نے مجھے محبت دی ہے مجھے یقین نہیں آرہا ۔انہوں نے کہاکہ میں دن میں پانچ پانچ عدالتوںمیں پیشیاں بھگت رہا ہوں مگر گزشتہ ادوار میں لوٹ مار کرنیوالے آرام سے بیٹھے ہیں ان کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہورہا اور ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی مگر جس نے پاکستانی قوم کی خدمت کی اس کو جیلوں میں بھجوانے کی سرتوڑ کوشش ہورہی ہے ، انہوںنے کہاکہ پچھلے ستر سالوں میں کسی وزیراعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی مگر اب ہم پچھلی تاریخ نہیں دہرانے دینگے ووٹ کو عزت دینگے اور عزت کرائیں گے جو آج تک ووٹ کی پرچی کو پھاڑ کر جوتوں کے نیچے پھینک دیتے تھے ہم ان کو ووٹ کی توہین کرنے کی اجازت نذہیں دیں گے اگر آپ نے ووٹ کی عزت کرانے میں میرا ساتھ دیا تو ہمارے اگلے ستر سال کافی بہتر ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ جہلم کو پانچ ججز کا فیصلہ منظور نہیں ہے اور جہلم یہ اعلان کرتا ہے کہ ہم اس فیصلے کو نہیں مانتے اگر نوازشریف کیخلاف آپ کے پاس کوئی کرپشن کا ثبوت ہے تو سامنے لائو ۔ثبوت تو دور کی بات کرپشن کا الزام بھی نہیں ہے مگر مجھے تاحیات نااہل کردیا گیا اور مسلم لیگ ن کی صدارت سے بھی ہٹا دیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان ہمارا مقابلہ تمہارے ساتھ نہیں کیا، ہمارا مقابلہ آپ کے اوپر والوں سے ہے جہاں سے تم ڈکٹیشن لیتے ہو، تم میرے شیروں کا مقابلہ کرو گے یہ لوگ میرے شیر ہیں اور گیڈر کبھی شیروں کا مقابلہ نہیں کرسکتے ، تم تو الزامات لگا کر بھاگنے والے ہو۔

عمران خان صاحب یہ قوم تمہاری چور دروازے سے انٹری روکے گی اور تم جس امپائر کی بات کرتے ہو یہ امپائر کون ہے یہ سب عوام جانتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ ا لیکشن میں پرویز خٹک سے جب سراج الحق نے پوچھا کہ سنجرانی کون ہے اور اس کو کیوں ووٹ دیں تو پرویزخٹک نے جواب دیا ووٹ دینے کا حکم اوپر سے آیا ہے یہ کون ہے کیا ہے آپ اس بات کو چھوڑو اور ووٹ دو مگر دوسرے روز ہی روز پرویز خٹک نے پنترا بدل لیا اور کہا کہ اوپر کا مطلب ہے بنی گالہ سے حکم آیا ہے میں عوام سے سوال کرتا ہوں کہ کیا بنی گالہ اوپر بنی گالہ تو زمین پر ہے ۔

نوازشریف نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم بہادر ہے وہ بزدل لیڈروں کو پسند نہیں کرتی ، آپ اصولوں کی باتیں کرتے تھے کہاں گئے آپ کے اصول آپ تو بے اصولے آدمی نکلے آپ میں کوئی بہادری نظر نہیں آتی آپ تو بزدل ترین انسان ہو۔اگر طاقت ہے تو سامنے آکر مقابلہ کرو اوپر والوں کے نیچے کیوں لگے ہو ، پردے کے پیچھے کیوں چھپتے پھر رہے ہو انہوںنے کہاکہ عمران خان زرداری سے ہاتھ ملانے کا کہتے تھے مگر اب تو دل بھی ملا لئے ہیںاور سینٹ میں جاکر بلے والوںنے تیر پر مہر لگائی ۔

طاہر القادری کے لاہور جلسے میں عمران خان نے کہا کہ وہ زرداری کیساتھ نہیں بیٹھیں گے اور جلسے میں اگر وہ آئے تو میں نہیں آئوں گا مگر عوام نے دیکھا کہ عمران خان بھی جلسے میں آئے اور زرداری بھی آئے اور دونوں جلسے سے خطاب بھی کیا یہ کتنی منافقت ہے مگر سن لو عمران خان صاحب اب امپائر کی انگلی نہیں عوام کا انگوٹھا چلے گا ۔انہوں نے کہاکہ جب میں مانسہرہ گیا تو میں نے کوئی نیا خیبرپختونخوا نہیں دیکھا بلکہ وہی پرانی بلڈنگز ، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ، کوئی نئی یونیورسٹی نظر نہیں آئی ، یہی حال پشاور کا بھی ہے ۔

میں خیبرپختونخواہ کے عوام کو کہتا ہوں وہ پنجاب آکر دیکھیں اور فیصلہ کریں کہ نیا پاکستان کہاں بن رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ایک ارب درخت لگانے کا دعویٰ کیا تھا اور اس پر کروڑوں روپے خرچ کردیئے تاہم مجھے کہیں بھی وہ درخت نظر نہیں آیا ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان خود کو ایماندار اور اصول پسند کہتے ہیں اور پرویز خٹک حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر مفت استعمال کرتے ہیں یہ عمران خان کی ایمانداری کا نمونہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ نوجوانوں آپ میری فوج کا ہراول دستہ ہو ، ووٹ اور قوم کو عزت دینے کیلئے آپ کو میراساتھ دینا ہوگا تاکہ ملک ترقی کرسکے ۔انہوں نے کہاکہ اگر آپ نے میرا ساتھ دیا تو2018ء کا الیکشن انقلاب لائے گا اور یہ الیکشن ریفرنڈم ثابت ہو گا ۔ انہوں نے کہاکہ آپ نے میری نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں کیا اگر آپ کو فیصلہ بدلنا ہے تو اس تالے کی چابی آپ کے پاس ہے اور اپنے ووٹ کی طاقت سے اس فیصلے کو ختم کرسکتے ہیں اگر آپ نے مجھے ووٹ دیئے تو پارلیمنٹ میں ہم اس فیصلے کو الٹا دینگے اور ہم پاکستان کو قائداعظم محمد علی جناح کا پاکستان بنائیں گے ۔