اسلام قبول کرکے پاکستانی شخص سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون پاکستان میں اکیلی رہ گئی

نومسلم بھارتی خاتون سے شادی کرنے والا پاکستانی نوجوان محمداعظم نوبیاہتا بیوی کو تنہا چھوڑ کرسعودی عرب چلا گیا

پیر 7 مئی 2018 22:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 7 مئی 2018ء):اسلام قبول کرکے پاکستانی شخص محمد اعظم سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون آمنہ پاکستان میں اکیلی رہ گئی۔ نومسلم بھارتی خاتون سے شادی کرنے والا پاکستانی نوجوان محمداعظم نوبیاہتا بیوی آمنہ کو تنہا چھوڑ کرسعودی عرب چلا گیا۔تفصیلات کے مطابق بھارتی سکھ یاتری کرن بالا اس مرتبہ مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے پاکستان آئی تو ہمیشہ کے لیے پاکستان کی ہو کر رہ گئی۔

کرن بالا کی فیس بک پر ایک پاکستانی نوجوان محمد اعظم سے دوستی ہوئی تھی جسے بعد ازاں دونوں نے باہمی رضامندی سے شادی کے رشتے میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔کرن بالا دخترمنوہر لال نے پاکستان پہنچ کراسلام قبول کرلیا ۔جامعہ نعیمیہ لاہورمیں قبول اسلام کے بعد کرن بالاکا نام آمنہ بی بی رکھا گیا۔

(جاری ہے)

قبول اسلام کے بعد آمنہ بی بی نے محمد اعظم ولد خادم حسین سے شادی بھی کرلی۔

کرن بالا نے واپسی پر جان کے خطرے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے پاکستانی ویزا میں توسیع کی درخواست کر دی جس پر پاکستان آ کر اسلام قبول کرنے والی سکھ خاتون کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی اور وزارت داخلہ نے نو مسلم بھارتی خاتون کے ویزا میں 6 ماہ کی توسیع کا فیصلہ کر لیا۔واضح رہے کہ اس مقصد کے لیے اس نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع بھی کر رکھا تھا۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارتی خاتون آمنہ پاکستان میں اکیلی رہ گئی۔

نومسلم بھارتی خاتون سے شادی کرنے والا پاکستانی نوجوان محمداعظم نوبیاہتا بیوی آمنہ کو تنہا چھوڑ کرسعودی عرب چلا گیا۔محمد اعظم سعودی عرب میں روزگار کے سلسلے میں موجود ہے۔اس حوالے سے محمد اعظم کا کہنا تھا کہ اس کی بیوی بہت اچھی ،ملنسار اور محبت کرنے والی ہے، اسے اسلام کی تعلیمات میں بہت دلچسپی ہے، دو ماہ بعد اس کے بھائی کی شادی ہے اور وہ دوبارہ واپس آجائے گا، سوشل میڈیا پر اس کا روزانہ اپنی بیوی سے رابطہ رہتا ہے۔