ہماری نظر یمن کی زمین پر نہیں ،متحدہ عرب امارات نے یمنی حکومت کے الزامات کی تردید کر دی

ہمارامقصد علاقے میں امن و استحکام کا قیام اور علاقے کے عوام کی مدد ہے،یمنی خود مختاری کی خلاف ورزی" کا موجودہ صورتحال سے کوئی تعلق نہیں،متحدہ عرب امارات کا بیان

پیر 7 مئی 2018 21:34

ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 7 مئی 2018ء)متحدہ عرب امارات نے یمنی حکومت کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری نظر یمن کی زمین پر نہیں ہے،امارات کا مقصد علاقے میں امن و استحکام کا قیام اور علاقے کے عوام کی مدد ہے،یمنی خود مختاری کی خلاف ورزی" کا موجودہ صورتحال سے کوئی تعلق نہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات نے یمن کے متعدد شہروں میں جو اقدامات کئے ہیں ان کا مقصد علاقے میں امن و استحکام کا قیام اور علاقے کے عوام کی مدد ہے۔

متحدہ عرب امارات نے یمنی حکومت کی طرف سے سوکوترا جزیرے سے متعلق لگائے گئے "خود مختاری کی خلاف ورزی " کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری نظر یمن کی زمین پر نہیں ہے۔وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سوکوترا سمیت یمن کے دیگر بچائے گئے علاقوں میں متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کی موجودگی ، سعودی عرب کی زیر قیادت کولیشن فورسز کی کاروائیوں کے دائرہ کار میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی فورسز ، سلامتی و استحکام کے تحفظ، ترقیاتی منصوبوں اور جزیرے کے عوام کے ساتھ تعاون کے لئے جزیرہ سوکوترا میں ایک متوازی کردار ادا کر رہی ہیں۔مزید کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے یمن پر یا اس کے کسی ٹکڑے پر نگاہیں نہیں لگائی ہوئیں بلکہ متحدہ عرب امارات نے یمن کے متعدد شہروں میں جو اقدامات کئے ہیں ان کا مقصد علاقے میں امن و استحکام کا قیام اور علاقے کے عوام کی مدد ہے۔

تاہم یمن کی حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں دعوی کیا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات کا ادا کردہ کردار حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا اور کولیشن کے اندر کی گئی کوششیں عادلانہ نہیں ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سوکوترا میں اس کے کردار کو ہدف بنانے والی ان مہمات کے پیچھے اخوان المسلمین تنظیم اور اس کے مددگاروں کا ہاتھ ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں حوثیوں کے تشکیل کردہ خطرے کو رفع کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے اور "خود مختاری کی خلاف ورزی" کا موجودہ صورتحال سے کوئی تعلق نہیں ہے۔