پاکستان میں پہلی مرتبہ جنس کے انتخاب کا قانون منظور کر لیا گیا

بل کے تحت اٹھارہ سال کی عمر کے بعد پاکستان کے ہر فرد کو اپنی جنس کے انتخاب کا حق ہوگا ،ْ موروثی جائیداد میں قانونی حصہ دیا جائیگا

منگل 8 مئی 2018 21:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 8 مئی 2018ء)پاکستان میں پہلی مرتبہ جنس کے انتخاب کا قانون منظور کر لیا گیا۔اس قانون کے مطابق بل کے تحت اٹھارہ سال کی عمر کے بعد پاکستان کے ہر فرد کو اپنی جنس کے انتخاب کا حق ہوگا ،ْ موروثی جائیداد میں قانونی حصہ دیا جائیگا۔تفصیلات کے مطابق جنس کا انتخاب ایک ایسا مسئلہ ہے جو شروع سے ہی زیر بحث رہا ہے۔

کچھ لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ انسان کو یہ حق حاصل ہوناچاہیے کہ وہ کونسی جنس میں رہ کر اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں جبکہ ایک بڑا طبقہ انسان کی قدرتی جنس تبدیل کروانے کے مخالف نظرآتا ہے۔تاہم اس حوالے سے فکری تقسیم ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابقپ اکستان میں پہلی مرتبہ جنس کے انتخاب کا قانون منظور کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

منگل کو اسپیکرسردارایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے سید نوید قمرنے مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ، امداد، بحالی اورفلاح و بہبود سے متعلق بل منظوری کیلئے پیش کیا۔

جے یو آئی (ف) کی نعیمہ کشورنے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جولوگ اپنی جنس تبدیل کرتے ہیں انہیں تحفظ کیوں دیا جارہا ہے، نعیمہ کشورنے کہا کہ ابھی تک کوئی بل ہمیں نہیں ملا۔بل دیکھنے کے بعد نعیمہ کشور کی جانب سے بل میں ترمیم کی تجویز دی گئی تا ہم نعیمہ کشورکی بل میں مجوزہ ترامیم مسترد کردی گئیں اورایوان نے بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔بل کے تحت اٹھارہ سال کی عمر کے بعد پاکستان کے ہر فرد کو اپنی جنس کے انتخاب کا حق ہوگا اور مخنث افراد کوموروثی جائیداد میں قانونی حصہ دیا جائے گا۔واضح رہے کہ مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ ،ْ امداد ،ْبحالی اورفلاح و بہبود سے متعلق بل پہلے ہی سینیٹ سے منظورکرایا جاچکا ہے۔