احسن اقبال پر حملہ کرنے والے شخص کا انتہائی خطرناک عالمی تنظیم سے تعلق ہونے کا انکشاف

وفاقی وزیر داخلہ پر حملہ کرنیوالے شخص کے انڈرورلڈ سے رابطوں کا انکشاف ، ملزم دو ماہ دبئی میں بھی قیام کر چکا ،اسلحہ اور منشیات سمگل میں ملوث رہا، پولیس نے حملہ آور کو گولیاں فراہم کرنے والے صدیق نامی دوست سمیت خواتین اور مردوں سمیت 16افراد کو حراست میں لے لیا، ملزم سوشل میڈیا پر چوہدری عابد گوجر کے نام پر بھی سرگرم تھا، واردات سے قبل موبائل فون میں موجود تمام نمبرز پر کال کرکے پیشگی اطلاع بھی دی،ذرائع

بدھ 9 مئی 2018 22:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 9 مئی 2018ء)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ کرنے والے شخص کے انڈرورلڈ سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے،ملزم دو ماہ دبئی میں بھی قیام کر چکا ہے،اسلحہ اور منشیات سمگل میں ملوث رہا،پولیس نے حملہ آور کو گولیاں فراہم کرنے والے صدیق نامی دوست سمیت خواتین اور مردوں سمیت 16افراد کو حراست میں لے لیا،ملزم سوشل میڈیا پر چوہدری عابد گوجر کے نام پر بھی سرگرم تھا اور ملزم نے واردات سے قبل موبائل فون میں موجود تمام نمبرز پر کال کرکے پیشگی اطلاع بھی دی۔

ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ ملزم ذہنی طور پر معذور اور شہرت حاصل کرنے کی طرف جھکاؤ رکھتا تھا،عابد گوجر کا پنجاب پولیس کے جوانوں میں بھی کافی اثرورسوخ تھا،پولیس نے رشتہ داروں کو بھی گرفتار کرلیا،جس سے ڈیرے پر موجود جانور بھی بھوک سے مر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ملزم ذہنی طور پر جنونی ہونے کے ساتھ ساتھ منشیات اور اسلحے کی غیر قانونی سمگلنگ میں بھی ملوث تھا۔

والدہ کی وفات کے بعد دبئی سے واپس آگیا جس کے بعد اس نے نارووال میں وسیع پیمانے پر اسلحہ سمگلنگ کا کام شروع کردیا۔ملزم کے دو بھائی اور ایک بہن ہے جبکہ اس کا ایک بھائی حساس ادارے میں بھی ملازم ہے،ملزم کا بچپن آوارہ گردی میں گزرا۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کے پنجاب پولیس میں بھی اثرورسوخ کی وجہ سے اسی جائے وقوعہ تک پہنچنے میں کوئی دشواری پیش نہیں آئی اور نارووال پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ پر حملے کو بھی کماؤ پولیس بنا لیا۔

مذہبی جھکاؤ کے حوالے سے ملزم عابد گوجر کے پوسٹر میں علاقے میں آویزاں تھے جس میں ملزم خود کو عابد آسی اور بعض اوقات تور لکھتا رہا۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ نارووال پولیس نے نرسری میں پروان چھڑنے والے ملزم عابد دوستوں میں خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ پر حملہ سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہونے کے ساتھ پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی کا بھی سبب بنا۔ملزم کا حبیب بنک میں اکاؤنٹ ہے جس کی تفصیلات متعلقہ بنک سے مانگ لی گئی ہیں۔