یونی ورسٹی لائبریری میں خواتین کو معتدل لباس پہننے کی ہدایت،نیم برہنہ پہناوے سے مرد طالبعلموں کا دھیان بٹتا ہے

منگل 8 مئی 2018 23:47

لوساکا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 8 مئی 2018ء)افریقی ملک زیمبیا میں یونی ورسٹی لائبریری میںخواتین کو معتدل لباس پہننے کیدرخواست کی گئی ہے ،خواتین کا نیم برہنہ پہناوا مرد طالب علموں کا دھیان بٹاتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افریقی ملک زیمبیا کی صف اول کی یونیورسٹیوں میں سے ایک نے خواتین طلبہ سے درخواست کی ہے کہ وہ لائبریری میں ’نیم برہنہ‘ نہ آئیں کیونکہ اس سے مرد طالب علموں کا دھیان بٹ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی آف زیمبیا کی جانب سے لائبریری میں نوٹس لگایا گیا ہے جس میں معتدل لباس پہننے کا کہا گیا ہے۔جنوبی افریقی ملک زیمبیا ویسے تو ثقافتی طور پر اعتدال پسند سمجھا جاتا ہے لیکن بی بی سی کے نامہ نگار کینیڈی گونڈوے کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں طلبا زیادہ تر فیشن کے مطابق لباس پہنتے ہیں۔'ساڑھی پہنیں، سکرٹ ممنوع ہے۔یونیورسٹی کی لائبریری میں لگے نوٹس پر لکھا ہے : ’ہمیں معلوم ہوا ہے کہ بعض خواتین طلبہ نیم برہنہ لباس پہن کر لائبریری کا استعمال کرتی ہیں، جس سے مرد طالب علم پریشان ہوتے ہیں۔‘اس میں مزید کہا گیا ہی: ’جس کی وجہ سے ہم خواتین طلبہ سے کہتے ہیں کہ وہ یونیورسٹی میں معتدل لباس پہنیں۔ اعتدال ہی صحیح طریقہ ہے۔‘