پاکستان میں خاتون کی جانب سے مردوں کو ہراساں کرنے کا پہلا کیس منظر عام پر آ گیا

خاتون ملزمہ نے مرد کو فیس بک اور واٹس ایپ پر ہراساں کیا اور مرد کی قابل اعتراض تصاویر سے اُسے بلیک میل بھی کیا

بدھ 9 مئی 2018 23:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 9 مئی 2018ء):پاکستان میں خاتون کی جانب سے مردوں کو ہراساں کرنے کا پہلا سائبر کیس منظر عام پرآ گیا۔ خاتون ملزمہ نے مرد کو فیس بک اور واٹس ایپ پر ہراساں کیا اور مرد کی قابل اعتراض تصاویر سے اُسے بلیک میل بھی کیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مردوں کی جانب سے خواتین کو ہراساں کرنے کے کیسسز بکثرت منظر عام پر آ چکے ہیں اور اس حوالے سے ایف آئی اے متعددسائبر کیسسز بھی رجسٹر کر چکی ہے تا ہم تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستان میں خاتون کی جانب سے مردوں کو ہراساں کرنے کا پہلا سائبر کیس منظر عام پرآ گیا۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے منیر شیخ کے مطابق یہ واقعہ اندرون سندھ پیش آیا ہے جہاں خاتون کی جانب سے ایک مرد کو ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

یہ خاتون انٹرنیٹ کے ذریعے مرد کو ہراساں کرتی تھی۔ان کے مطابق خاتون ملزمہ نے مرد کو فیس بک اور واٹس ایپ پر ہراساں کیا اور مرد کی قابل اعتراض تصاویر سے اُسے بلیک میل بھی کیا۔ منیر شیخ کے مطابق خاتون نے مرد سے کچھ رقم اینٹھی اور مزید رقم کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

متاثرہ مرد کی جانب سے ایف آئی اے سائبر کرائم کو ہراساں کیے جانے کی شکایت کی گئی۔ایف آئی نے متاثرہ مرد کی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے شکایت درج کر لی اور کاروائی کرتے ہوئے خاتون کو گرفتار کر لیا اور خاتون سے موبائل اور متعلقہ سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ ملزمہ نے دوران تحقیق اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے،اسکا کہنا تھا کہ متاثرہ مرد نے اس کے ساتھ شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کا بدلہ لینے کے لیے اس نے ایسا کیا۔بعدازاں متاثرہ مرد اور ملزمہ میں سمجھوتہ ہو گیا اور راضی نامہ طے ہو جانے کے بعد یہ کیس ختم کر دیا گیا۔