ہمیں اپنے پڑوسی ملک افغانستان کا امن عزیز ہے، دہشت گردی سے افعانستان کے بعد اگر کوئی سب سے زیادہ متاثر ملک ہے تو وہ پاکستان ہے، بلوچستان میں ہم نے طاقت کے بجائے محبت کی حکمت عملی اختیار کی، اس کا نتیجہ جیوے جیوے بلوچستان اور جیوے جیوے پاکستان کی صورت میں نکلا

وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ کا تقریب سے خطاب

جمعرات 10 مئی 2018 23:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 10 مئی 2018ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے پڑوسی ملک افغانستان کا امن عزیز ہے، دہشت گردی سے افعانستان کے بعد اگر کوئی سب سے زیادہ متاثر ملک ہے تو وہ پاکستان ہے، بلوچستان میں ہم نے طاقت کے بجائے محبت کی حکمت عملی اختیار کی، اس کا نتیجہ جیوے جیوے بلوچستان اور جیوے جیوے پاکستان کی صورت میں نکلا۔

وہ جمعرات کو یہاں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ افغانستان سے ہمارا تعلق بڑا مضبوط ہے، افغانستان کے بچوں نے جنگ کے سوا کچھ نہیں دیکھا، جب سوویت یونین افغانستان میں آیا تو پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا ہوا، اگر پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا نہ ہوتا تو کیا آج افغانستان ہوتا سوال یہ ہے کہ افغانستان کو تباہی وبربادی کے بعد کون چھوڑ کر گیا انہوں نے کہا کہ آج ہم پاکستان میں بیٹھ کر افعانستان کے امن پر بات کر رہے ہیں کیونکہ ہمیں اس کا امن عزیز ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افعانستان میں خانہ جنگی نے دہشتگردی کو فروغ دیا جب کہ پاکستان نے نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف دنیا کا ساتھ دیا۔ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ ایک طرف امریکا ہم پر الزام عائد کر رہا ہے کہ ہم طالبان کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف طالبان ہم پر امریکا کی حمایت کا الزام عائد کر رہے ہیں، نتیجتاً ہمیں کالعدم تحریک طالبان ملی جس سے ہم لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بلوچستان میں احساس محرومی تھا، بلوچستان میں یکجہتی کی کمی تھی جس سے احساس محرومی پیدا ہوا اور ہم بلوچستان میں مسائل کی جڑ کی بجائے رکاوٹ کے خلاف لڑ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سب نیشنل ازم کا مقابلہ نیشنل ازم سے کیا اور طاقت کے بجائے محبت کی حکمت عملی اختیار کی، اس کا نتیجہ جیوے جیوے بلوچستان اور جیوے جیوے پاکستان کی صورت میں نکلا۔