دوسرے صوبوں میں مسائل کے انبار ہیں ،مخالفین کو صرف پنجاب کے اندر مسائل نظر آتے ہیں، طارق فضل چوہدری

ماڈل ٹاؤن کیس کا جو فیصلہ آئے گا قبول کروں گا۔ تحفظ ناموس رسال ایکٹ ترامیم میں تمام سیاسی جماعتیںشامل تھیں، تحفظ ناموس رسالت پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ، وزیر کیڈ تحفظ ناموس رسالت پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے، نواز شریف کے دور میں ملک میں ریکارڈ ترقی ہوئی۔ مسلم لیگ ن کی کارکردگی کا فیصلہ آنے والے الیکشن میں عوام نے کرنا ہے، نواز شریف کو پاکستان کی خدمت کرنے پر سزا دی جا رہی ہے، گفتگو

جمعرات 10 مئی 2018 23:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 10 مئی 2018ء)وفاقی وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ مخالفین کو صرف پنجاب کے اندر مسائل نظر آتے ہیں۔ پنجاب کے علاوہ دوسرے صوبوں میں مسائل کے انبار ہیں۔ ماڈل ٹاؤن کیس کا جو فیصلہ آئے گا قبول کروں گا۔ تحفظ ناموس رسال ایکٹ ترامیم میں تمام سیاسی جماعتی ںشامل تھیں۔

تحفظ ناموس رسالت پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔ نواز شریف کے دور میں ملک میں ریکارڈ ترقی ہوئی۔ مسلم لیگ ن کی کارکردگی کا فیصلہ آنے والے الیکشن میں عوام نے کرنا ہے۔ نواز شریف کو پاکستان کی خدمت کرنے پر سزا دی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ مخالفین صرف پنجاب کے مسائل کو اچھالتے ہیں حالانکہ ملک کے دیگر صوبوں میں بہت سے اہم مسائل ہیں۔

(جاری ہے)

جنہیں فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ ماڈل ٹاؤن واقعے کا کیس عدالت میں ہے اس کا فیصلہ آنے والا ہے۔ جو بھی فیصلہ آئے مسلم لیگ ن اسے قبول کرے گی۔ تحفظ ناموس رسالت ایکٹ ترامیم میں صرف مسلم لیگ ن نہیں تھی بلکہ ہر سیاسی جماعت شریک تھی۔ لیکن آج اس مسئلے پر سیاست کر رہے ہیں۔ جو نا مناسب ہے۔ تحفظ ناموس رسالت پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے دور میں ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوا، کراچی میں روز لاشیں گرتی تھیں وہاں امن لایا ملک کی معیشت مضبوط ہوئی بیرون ملک سے سرمایہ کار آئے اور سرمایہ کاری کی ن لیگ کے دور حکومت میں سی پیک جیسی عظیم منصوبہ ملک میں آیا۔

آج نواز شریف کو ایسی چیزوں کی سزا دی جا رہی ہے نو مہینے ہو گئے ہیں ان کے خلاف ایک مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ ریفرنس پہ ریفرنس بھیجا جا رہا ہے۔ ہم عدالت سے رعایت نہیں چاہتے بلکہ منصفانہ ٹرائل چاہتے ہیں۔ اگر نواز شریف کو پانامہ کیس میں سزا ہوتی تو آج ن لیگ کا بیانیہ کچھ اور ہوتا۔ کیس پانامہ کے اوپر کیا گیا جبکہ سزا اقامہ پر دی گئی۔ مسلم لیگ ن کی کارکردگی کا فیصلہ آنے والے الیکشن میں عوام نے کرنا ہے۔ پانچ سال میں پاکستان میں ریکارڈ ترقی ہوئی جو پچھلے 60سال میں نہیں ہوئی۔ ن لیگ نے عوام کی خدمت کی ہے پارٹی منشور کے تحت پاکستان کی ترقی کے لئے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے آئینی کردار کا مخالف ہرگز نہیں ہوں نوٹس سے پہلے نیب میں ایک دو مہینے خفیہ تحقیقات ہوتی ہیں۔۔