عوام افواہوں پر کان نہ دھریں، انتخابات وقت مقررہ جولائی میں ہوں گے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

حکومت کی کوشش ہوگی آئندہ انتخابات شفاف اور غیر جانبدارانہ طور پر منعقد ہوں،کسی بھی غیر جمہوری عمل کا حصہ نہیں بنیں گے ،آئندہ حکومت کس کی ہوگی، اس کا فیصلہ عوام اپنے ووٹ کے ذریعے آئندہ انتخابات میں کریں گے، گہرے پانی کی کنٹینر بندرگاہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 11 مئی 2018 23:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 11 مئی 2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوام افواہوں پر کان نہ دھریں، انتخابات وقت مقررہ جولائی میں ہوں گے۔ حکومت کی یہ کوشش ہوگی کہ آئندہ انتخابات شفاف اور غیر جانبدارانہ طور پر منعقد ہوں۔ آئندہ حکومت کس کی ہوگی، اس کا فیصلہ عوام اپنے ووٹ کے ذریعے آئندہ انتخابات میں کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کسی بھی غیر جمہوری عمل کا حصہ نہیں بنے گی۔ جس طرح (ن) لیگ کی موجودہ حکومت نے پانچ سال مکمل کئے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ جس کی بھی حکومت آئے، وہ اپنی مدت مکمل کرے۔ آئین میں ہر ادارے کے اختیارات اور دائرہ کار متعین کئے گئے ہیں اور ہر ادارے کو چاہئے کہ وہ ان اختیارات اور دائرے میں رہ کر کام کرے۔

(جاری ہے)

آئینی راستے پر چلنے سے ہی ملک ترقی کرے گا۔

سی پیک کے تحت منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جارہا ہے۔ ڈیپ واٹر کنٹینر پورٹ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کی معیشت مزید مضبوط ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) پر پاکستان کے پہلی گہرے پانی کی کنٹینرز بندرگاہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وفاقی وزیر سمندری امور میر حاصل بزنجو، وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، چیئرمین کے پی ٹی ریئر ایڈمرل جمیل اختر بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈیپ کنٹینر پورٹ منصوبے کے پہلے فیز کا افتتاح میرے لئے باعث مسرت ہے۔ اس پورٹ کے ذریعے دیگر ممالک سے سمندری روابط بڑھیں گے اور سمندری راستوں سے تجارتی نقل وحمل میں تیزی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیپ واٹر کنٹینر پورٹ جدید ترین پورٹ ہے جس کا شمار خطے کی جدید بندرگاہوں میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی حکومتیں برسر اقتدار رہی ہیں۔

ہماری حکومت آنے سے قبل ملک کو مختلف چیلنجز اور مسائل کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ (ن) کی حکومت جب سے برسر اقتدار میں آئی ہے ہم نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کیا۔ ملک میں امن قائم کیا۔ ملک کی معیشت کو مستحکم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت اب تیزی سے ترقی کررہی ہے۔ 17 کلومیٹر طویل شاہراہیں اور موٹروے بن چکی ہیں۔ 18 سو کلومیٹر ہائی وے زیر تعمیر ہیں۔

ان منصوبوں کی تکمیل سے ملک کی معیشت مزید مستحکم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک کو بجلی کے بحران کا سامنا تھا۔ ہم نے بجلی کے کارخانے لگائے۔ ماضی کے منصوبوں کو بھی مکمل کیا اور اپنے دور میں نئے منصوبے بھی مکمل کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے محدود وسائل اور چیلنجز میں اپنے پانچ سال دور میں ان شعبوں میںبھی کام کیا جن پر 65 سالوں میں بھی توجہ نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک عظیم معاشی منصوبہ ہے۔ سی پیک کے تحت منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور سی پیک کی تکمیل کے بعد ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ملک ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم اور گوادر بندرگاہ انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور ان بندرگاہوں کے ذریعے بھی پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی روابط میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بھی عوام کے ووٹوں سے برسر اقتدار آئی تھی۔ عوام کسی افواہ پر کان نہ دھریں۔ آئندہ الیکشن جولائی میں ہوں گے۔ ہمارا عزم سیاست کے ساتھ عوام کی خدمت ہے۔ (ن) لیگ کسی غیر جمہوری عمل کا حصہ نہیں بنے گی۔ پاکستان کی عوام آئندہ انتخابات میں اپنے ووٹ سے فیصلہ کریں گی کہ کونسی جماعت برسر اقتدار آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین نے ہر ادارے کے اختیارات اور دائرہ کا تعین کیا ہے۔ آئین کے راستے پر چلیں گے تو ملک ترقی کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ٹیکس نظام میں اصلاحات کررہے ہیں۔ سرمایہ کار اور بزنس کمیونٹی پاکستان آکر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ ہم انہیں ہر ممکن مراعات دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی جمہوری دور میں ہی ہوتی ہے۔ جمہوری نظام کا تسلسل جاری رہنا چاہئے۔ اس موقع پر انہوں نے کے پی ٹی کے ملازمین کے لئے ایک ماہ کی تنخواہ بونس دینے کا اعلان کیا۔ وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ یہ بندرگاہ نجی شعبے کے اشتراک سے مکمل ہوا ہے۔ اس پورٹ کی تعمیر کا کریڈٹ سابق وزیراعظم نواز شریف کو جاتا ہے۔