شہریوں کی تذلیل کا معاملہ، فلپائن نے کویت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا

کویت اور فلپائن کے درمیان لیبر بحران کا خاتمہ،نیا معاہدہ بھی طے پاگیا، دونوں ممالک کا دو طرفہ سفارتی بحران اور خلیجی ممالک میں فلپائنی لیبر پرعاید عارضی پابندی ختم کرنے کی کوششوں پر اتفاق

ہفتہ 12 مئی 2018 16:06

منیلا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 12 مئی 2018ء)خلیجی ریاست کویت اور فلپائن کی حکومت نے خلیجی ملکوں میں فلپائنی لیبر کے حوالے سے حالیہ دنوں میں پیدا ہونے والے بحران کو ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا جس میں دو طرفہ سفارتی بحران اور خلیجی ممالک میں فلپائنی لیبر پرعاید کردہ عارضی پابندی ختم کرنے کی کوششوں سے اتفاق کیا ہے۔

گذشتہ روز کویتی وزیرخارجہ الشیخ صباح الخالد الحمد الصباح اور ان کے فلپائنی ہم منصب آلن پیٹر کائٹانو نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت کویت میں گھروں میں کام کرنے والی ملازماؤں پر عاید کر دی پابندی ختم کرنے اور سفارتی بحران کے حل پر اتفاق کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر فلپائنی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک کویت میں نیا سفیر تعینات کرے گا۔

خیال رہے کہ فروری میں فلپائنی صدر روڈریگو دوتیرتے نے فلپائنی لیبر کی کویت میں آمد پر عارضی طور پر اس وقت پابندی عاید کردی تھی جب کویت میں ایک گھر فریزر سے فلپائنی ملازمہ کی لاش برآمدکی گئی تھی۔ اس واقعے نے دونوں ملکوں کے درمیان لیبر اور سفارتی تنازع کو جنم دیا تھا۔ اپریل میں کویت نے فلپائنی سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔کویت میں کام کرنے والے فلپائنی باشندوں کی تعداد دو لاکھ 62 ہزار سے زاید بتائی جاتی ہے۔ ان میں سے 60 فی صد گھروں میں کام کرنے والے ملازمین پر مشتمل ہے۔