اجمل قصاب اور اس کے ساتھیوں کو پاکستان میں ہی تربیت دی گئی جس کے بعد انہوں نے سرحد پار جا کر حملہ کیا: نواز شریف کے بعد ن لیگ کے سینئر رہنما نے بھی متنازعہ بیان داغ دیا

منگل 15 مئی 2018 00:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 14 مئی 2018ء) رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ اجمل قصاب اور اس کے ساتھیوں کو پاکستان میں ہی تربیت دی گئی جس کے بعد انہوں نے سرحد پار جا کر حملہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق ممبئی حملوں سے متعلق نواز شریف کے بعد ن لیگ کے سینئر رہنما نے بھی متنازعہ بیان داغ دیا ہے۔ ن لیگ کے سینئر رہنما اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے بھی بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات کو درست قرار دے دیا ہے۔

رانا  ثناء اللہ نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اجمل قصاب اور اس کے ساتھیوں کو پاکستان میں ہی تربیت دی گئی۔ ممبئ حملوں کے مرکزی ملزم اجمل قصاب اور اس کے ساتھیوں نے پاکستان میں ہی تربیت حاصل کی اور پھر اس کے بعد سرحد پار جا کر ممبئی پر حملہ کیا۔

(جاری ہے)

اجمل قصاب اور اس کے ساتھیوں کو پاکستان میں ہی ہر لحاظ سے سہولت فراہم کی گئی۔

رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا ہے کہ اس بات کی کوئی تردید نہیں کر سکتا۔ تاہم واضح رہے کہ پاکستان نے اجمل قصاب کے پاکستانی ہونے کے بھارتی دعوے کو ہمیشہ رد کیا ہے۔ ممبئی حملوں کے کیس کی تفتیش کے سلسلے میں بھی پاکستان نے جب بھی بھارت سے اجمل قصاب تک رسائی کی درخواست کی، بھارت نے اس درخواست کو بدنیتی کے باعث ہمیشہ رد کر دیا۔ پاکستان نے ممبئی حملہ کیس میں ہمیشہ بھارت کیساتھ تعاون کی پیش کش کی، تاہم بھارت نے بدنیتی کے باعث کبھی بھی پاکستان کو اس کیس کی بہتر انداز میں تفتیش اور تحقیقات نہیں کرنے دی۔

تاہم اب وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے نواز شریف سے بھی 2 قدم جاتے ہوئے اجمل قصاب اور اس کے ساتھیوں کو ناصرف پاکستانی قرار دیا ہے، بلکہ پاکستان کی جانب سے ان کی پشت پناہی کرنے کا بھی الزام عائد کردیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا تفصیلی بیان ملاحظہ کیجیے: