غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی سلامتی کونسل کی تحقیقات کی درخواست امریکا نے ویٹوکردی

فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جارحیت اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا

منگل 15 مئی 2018 22:27

نیو یارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 15 مئی 2018ء)غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی سلامتی کونسل کی تحقیقات کی درخواست امریکا نے ویٹوکردی۔ فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جارحیت اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز امریکہ نے دسمبر میں کئیے گئے اپنے اعلان کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کر دیا ہے جس کے بعد بڑی تعداد میں فلسطینی سراپا احتجاج ہیں۔

اسرائیل نے اپنی روایتی بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر سے مظاہرین کو طاقت کے زور پر کچلنے کی کوشش کی اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق 55سے زائد فلسطینی اسرائیل کی پرتشدد کاروائیوں میں شہید جبکہ 2ہزار سے زائد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اس پر عالمی برادری کی جانب سے اسرائیلی رویے کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔ فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جارحیت اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جہاں معصوم شہریوں کے قتل عام کی تحقیقات کے لیے پیش کی گئی قرار داد کو امریکا نے اپنی ویٹو پاور استعمال کرتے ہوئے بلاک کردیا۔

امریکا نے فلسطین میں حالات کی خرابی کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرانے کا مضحکہ خیز موقف اختیار کیا۔سلامتی کونسل کی تحقیقات کی درخواست امریکا کی جانب سے روکے جانے پر برطانیہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ فرانس نے طاقت کے استعمال سے گریز کا مطالبہ کردیا۔ غیرملکی نشریاتی ادارے کے مطابق ترکی نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ہیں۔یاد رہے کہ ترکی نے فلسطین کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس 18مئی کو طلب کیا گیا ہے، جس میں امریکا کی جانب سے بیت المقدس میں سفارتخانہ منتقل کرنے اور اس کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت پر بات کی جائے گی۔