پنجاب اسمبلی میں ن لیگ اورپی ٹی آئی ارکان گتھم گتھا ہوگئے

تلخ کلامی عمران خان کی غیرقانونی اراضی شروع ہوئی،پینے اور ناچنےکی جگہیں الگ ہیں،ن لیگی رکن کے جملے پرپی ٹی آئی ارکان کے نعرے،تلخ جملوں کے بعد ہاتھا پائی،ارکان نے بیچ بچاؤکروا دیا۔میڈیا رپورٹس

جمعرات 17 مئی 2018 17:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 17 مئی 2018ء): پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ن لیگ اور تحریک انصاف کے رہنماء آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، تلخ جملوں کے تبادلہ بھی ہوا اور ہاتھا پائی بھی ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اسپیکر رانا اقبال کی صدارت میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ضمنی بجٹ پربحث چل رہی تھی کہ اس دوران تحریک انصاف اور ن لیگ کے ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا پھر نوبت ہاتھا پائی تک جا پہنچی ۔

ن لیگ کے ٹیکسلا سے رکن پنجاب اسمبلی عمر فاروق ضمنی بجٹ پرتقریر کررہے تھے انہوں نے اظہار خیال کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بنی گالہ کی 300 کنال غیرقانونی اراضی کا ذکر کیا۔ عمر فاروق نے کہا کہ عمران خان کی غیرقانونی اراضی چوٹی کے اوپر ہے جہاں پینے اور ناچنے کی الگ الگ جگہیں ہیں۔

(جاری ہے)

اس بات پرتحریک انصاف کے ارکان کے نعرے بازی شروع کردی۔

جبکہ تحریک انصاف کے رکن عارف عباسی نے تلخ جملوں کا تبادلہ شروع کردیا۔ جس پرعارف عباسی، طارق مسیح گل اور شہزاد منشی میں ہاتھا پائی ہوگئی۔ تاہم ارکان نے جلدی سے بیچ بچاؤ کروا دیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال نے ایم پی اے عمر فارو ق کے الفاظ کو غیرمہذب قرار دیتے ہوئے ایوان سے کاروائی سے حذف کرنے کی ہدایت کی۔جبکہ عمر فاروق نے اسپیکر کی ہدایت پرعارف عباسی سے معافی بھی مانگی کہ اگردل آزاری ہوئی ہے تومعذرت چاہتا ہوں۔

بعد ازاں اپوزیشن لیڈر محمودالرشید نے اپوزیشن اور حمید گل نے حکومت کی جانب سے واقعے پرمعذرت کی۔ اس کے باوجود حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے ایوان دے باہر آکر بھی ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی۔ دوسری جانب پنجاب حکومت کا بجٹ اجلاس جاری ہے۔ پنجاب اسمبلی میں ضمنی بجٹ پربحث کا سلسلہ جاری ہے۔