امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر سعودی عرب کو بھی ہوش آ ہی گیا

امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی اشتعال انگیز اور ناقابل قبول ہے، سعودیہ کی مذمت کابینہ کے خصوصی اجلاس میں غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی بھی شدید مذمت

بدھ 16 مئی 2018 11:50

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 16 مئی 2018ء)سعودی عرب کی کابینہ نے اپنے خصوصی اجلاس میں امریکا کی جانب سے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اقدام کو مسترد کر دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکا کی جانب سے اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنا فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق سے اںحراف اور عالمی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

سعودی عرب کی حکومت پہلے ہی ایسے کی ناعاقبت اندیشانہ اقدام کے خطرناک نتائج پر خبردار کر چکی ہے۔ سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی بلا جواز اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا موجب بنے گی۔بیان میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی بھی شدید مذمت کی گئی۔

(جاری ہے)

سعودی کابینہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطین میں تشدد کا سلسلہ بند کرانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

جدہ میں السلام شاہی محل میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں حالیہ ایام میں عراق، افغانستان، صومالیہ، انڈونیشیا اور فرانس میں دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔ شاہ سلمان کی جانب سے ماہ صیام کی آمد پور عالم اسلام کو مبارک باد کا پیغام بھی پہنچایا۔ شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی حکومت ماہ صیام کے دوران معتمرین کو مناسک کی ادائی کے لیے ہرممکن سہولت مہیا کرے گی۔ اس موقع پر امیر کویت الشیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی طرف سے بھیجے گئے پیغام سے بھی آگاہ کیا گیا