فلسطینیوں کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں گی، عالمی عدالت انصاف کا اعلان

ضروری اقدامات کیے جائیںگے،جرائم میں ملوث اسرائیلی عہدیداروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،تشدد کاسلسلہ بند کیا جائے،فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں،امن پالیسی اختیار کی جائے،پراسیکیوٹر جنرل فاتو بنسوڈا

بدھ 16 مئی 2018 21:03

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 16 مئی 2018ء)عالمی عدالت انصاف نے فلسطینیوں کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کا اعلان کر دیا،تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور جرائم میں ملوث اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،تشدد کاسلسلہ بند ہونا چاہیے، تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خون خرابے سے بچنے کی پالیسی اختیار کرنا ہو گی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے فلسطین کے علاقے غزہ میں یوم نکبہ کے موقع پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں نہتے شہریوں کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عالمی عدالت انصاف کی پراسیکیوٹر جنرل فاتو بنسوڈا نے ایک بیان میں کہا کہ وہ غزہ میں جاری بے چینی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور جرائم میں ملوث اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے اہلکار غزہ میں فیلڈ کی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ اختیار میں آنے والے کسی بھی جرم کی تحقیقات کے لیے کیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ تشدد کاسلسلہ بند ہونا چاہیے، تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خون خرابے سے بچنے کی پالیسی اختیار کرنا ہو گی۔

مسز بنسوڈا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہے جس کا کوئی جواز نہیں۔خیال رہے کہ سوموار کے روز غزہ کی مشرقی سرحد پر اپنے حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے اندھا دھند شیلنگ اور فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 61 فلسطینی شہری شہید اور تین ہزار سے زاید زخمی ہو گئے تھے۔ غزہ میں سنہ 2014 کی جنگ کے بعد ایک ہی روز میں شہریوں کے قتل عام کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔