خورشید شاہ کو سحری کے بعد اچانک دل میں گھبراہٹ اور تکلیف،پمز ہسپتال پہنچا دیا گیا

مختلف ٹیسٹ اور اتبدائی طبی امداد فراہم کر کے گیسٹرو کا مسئلہ نکل آیا،گھر بھیج دیا گیا

جمعرات 17 مئی 2018 22:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 17 مئی 2018ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو سحری کے بعد اچانک دل میں گھبراہٹ اور تکلیف کے باعث پمز ہسپتال پہنچا دیا گیا جہاں پر مختلف ٹیسٹ اور اتبدائی طبی امداد فراہم کر کے گیسٹرو کا مسئلہ نکل آیا بعد ازاں ان کو گھر بھیج دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو سحری کے بعد اچانک دل میں گھبراہٹ اور تکلیف شروع ہو گئی جسکے باعث ان کو علی الصبح 5بجے پمز ہسپتال شفٹ کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے ان کا فوراً ای سی جی بلڈ پریشر اور دوسرے ٹیسٹ کروائے لیکن تمام ٹیسٹ اور بلڈ پریشر نارمل رہی3گھنٹے آبزرویشن میں رکھنے کے بعد ان کو گھر بھیج دیا گیا اس حوالے سے ای ڈی پمز نے بتایا کہ خورشید شاہ صبح اچانک بغیر پروٹوکول کے علی الصبح ہسپتال پہنچے اور ان کو بروقت تمام سہولیات مہیا کی گئی ان کو دل میں تکلیف کی شکایت تھی لیکن دل کا کوئی مسئلہ نہیں تھا انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں عام مریضوں کو بھی بروقت بہتر علاج فراہم کرنا ہسپتال کی ذمہ داری ہے اس وقت پمز میں یہی صورتحال ہے جسکا خورشید شاہ نے خود مشاہدہ کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے دل کے شعبہ کے ماہر ڈاکٹر اختر بندیشہ نے بتایا کہ خورشید شاہ کے دل کے تمام ضروری ٹیسٹ کروا لئے گئے جس میں کوئی مسئلہ نہیں تھا اور تمام رپورٹس نارمل ہیں ۔ البتہ گیسٹرو پرابلم کی وجہ سے دل میں گھبراہٹ پیدا ہو گئی تھی۔۔