بہادر فلسطینیوں نے اسرائیلی پابندیوںکو روند ڈالا، سوا لاکھ سے زائد مسلمانوںکی مسجد اقصی میں نماز جمعہ کی ادائیگی

جذبہ ایمانی سے سرشاراتنی بڑی تعدادکا مسجد اقصیٰ میںاکٹھ اس بات کی غماز ہے کہ بیت المقدس کو کوئی نہیں چھین سکتا

ہفتہ 19 مئی 2018 22:37

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 19 مئی 2018ء)فلسطینیوں نے اپنی روایتی بہادری کا پاس رکھتے ہوئے اسرائیلی پابندیوا ں کو روندتے ہوئے سوا لاکھ سے زائد مسلمانوں نے مسجد اقصی میں نماز جمعہ ادا کی،نماز فج سے ہی فلسطینیوں نے بیت المقدس کی طرف پیدل اور گاڑیوں میں پیش قدمی شروع کر دی،12 سے 40سال کے مردوںپر پابندی کے باوجود جذبہ ایمانی سے سرشار فلسطینیوں کی اتنی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ میں جمع ہونا اس بات کی غماز ہے کہ بیت المقدس کو فلسطینی عوام سے کوئی نہیں چھین سکتا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مسلمانوں نے اپنی روایتی بہادری اور جرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیلی پابندیوں کو پیروں تلے روندھ دیا۔

(جاری ہے)

رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کے موقع پر قابض اسرائیلی فوج نے مسلمانوں کو مسجد اقصی سے دور رکھنے کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کو فوجی چھانی میں تبدیل کررکھا تھا، تاہم اس کے باوجود ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد مسلمان مسجد اقصی پہنچے اور نماز جمعہ اداکی۔

فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق فجر کے بعد سے ہی بیت المقدس سمیت پورے مغربی کنارے سے فلسطینی مسلمانوں نے مسجد اقصی کی جانب پیدل اور گاڑیوں میں سفر شروع کردیا تھا، جن کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے اسرائیلی فوج نے جگہ جگہ چیک پوسٹس اور چوکیاں قائم کررکھی تھیں۔ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی، شہر قدیم اور بیت المقدس کے مضافات میں ہزاروں اضافی اہل کار تعینات کیے۔

اس دوران نمازیوں کو سخت چیکنگ سے گزارا گیا، جس کا مقصد کم سے کم مسلمانوں کو مسجد اقصی پہنچنے دینا تھا۔ صہیونی فوج نی12 سے 40سال کے مردوں کے مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی بھی عائد کررکھی تھی۔ اس کے باوجود ایک لاکھ 20ہزار سے زائد مسلمانوں نے مسجد اقصی میں نمازِ جمعہ ادا کی۔ دوسری جانب مسلسل آٹھویں جمعہ کو غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں کے مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔ گزشتہ روز کو فلسطینی قوم نے شہدا اور اسیران کے ساتھ وفا کا جمعہ کا عنوان دیا۔ اس دوران قابض فوج نے نہتے مظاہرین پر گولیاں اور آنسوگیس برسائی، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔