پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے پی ایچ ڈی ٹیسٹ ہسپتال سے پاس کر لیا

شرمیلا فاروقی نے ٹیسٹ میں شرکت کیلئے فارم جمع کرایا تھا ، حاملہ ہونے کے باعث ٹیسٹ ہسپتال میں لیا گیا، زبانی امتحان موبائل فون پر سپیکر کھول کر لیا گیا، جسٹس (ر) غوث محمد

ہفتہ 19 مئی 2018 16:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 19 مئی 2018ء)جامعہ کراچی میں پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے پی ایچ ڈی ٹیسٹ ہسپتال سے پاس کر لیا ۔ جامعہ کراچی کی تاریخ میں پہلا واقع ہے جب امیدوار ٹیسٹ مرکز میں آیا ہی نہیں اور اسے پاس کر دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی سمیت 12امیدوار اس ٹیسٹ میں کامیاب قرارپائے۔

شرمیلا فاروقی ٹیسٹ دینے جامعہ کراچی نہیں گئیں لیکن اس کے باوجود انہیں پی ایچ ڈی(لائ)میں داخلے کا اہل قرار دیا گیا۔ اس ضمن میںبعض وکلانے کہاکہ چونکہ جامعہ کراچی کی انتظامی صورتحال بہت خراب ہے، اساتذہ، ملازمین اور افسران نے مل کر وائس چانسلر کے اقدامات کیخلاف جدوجہد کی ہے اور سندھ کے صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین یونیورسٹی میں انتظامی تبدیلی لانا چاہتے ہیں لہٰذا انتظامیہ نے حمایت حاصل کرنے کیلئے یہ اقدام کیا ہے۔

(جاری ہے)

داخلے کے خواہشمند وکلاء نے کہا کہ وہ امتحانی مرکز میں ٹیسٹ دے کر بھی فیل ہوگئے جبکہ 13 مئی کو ہونیوالے پی ایچ ڈی داخلہ ٹیسٹ میں 38 امیدواروں نے شرکت کی جس میں وکلاء اور ججز بھی شامل تھے۔ یہ ٹیسٹ جسٹس (ر)غوث محمد کی نگرانی میں لیا گیا تھا۔ شرمیلا فاروقی نے ٹیسٹ نہیں دیا لیکن 17 مئی کو نتائج کا اعلان ہوا تو کامیاب امیدواروں کی فہرست میں ان کا نام بھی شامل تھا۔

اس ضمن میں جامعہ کراچی کے شعبہ قانون کے ڈین جسٹس (ر)غوث محمد نے بتایا کہ شرمیلا فاروقی نے ٹیسٹ میں شرکت کیلئے فارم جمع کرایا تھا لیکن وہ حاملہ تھیں اور اسپتال میں داخل تھیں، آئندہ ماہ ان کے یہاں ولادت متوقع ہے اور ڈاکٹروں نے انہیں مکمل آرام اور بستر پر رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے چلنے پھرنے سے منع کیا ہے۔ شرمیلا فاروقی نے اس صورتحال میں درخواست بھجوائی تھی اور میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی جمع کرایا تھا کہ وہ ٹیسٹ دینے نہیں آ سکتیں ان کا ٹیسٹ اسپتال میں لیا جائے۔

جسٹس(ر)غوث محمد نے بتایا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل اور داخلہ کمیٹی کے سربراہ احمد قادری کو صورتحال سے آگاہ کرنے کے بعد ان کی اجازت سے شرمیلا کا ٹیسٹ اسپتال میں لیا گیا جبکہ زبانی امتحان بھی موبائل فون پر اسپیکر کھول کر لیا گیا، اس موقع پر چار پی ایچ ڈی ماہرین بھی موجود تھے۔ ڈین فیکلٹی آف لاء نے بتایا کہ شرمیلا فاروقی کو میرٹ پر کامیاب قرار دیا گیا ہے، اگر کوئی اس بات کو عدالت میں چیلنج کرنا چاہے تو کر سکتا ہے، میں تیار ہوں، کیونکہ مریض کے اسپتال میں ٹیسٹ دینے پر کوئی پابندی نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شرمیلا فاروقی نے ایل ایل بی(لاء گریجویشن)کا امتحان بھی جیل سے پاس کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو وہ لوگ اچھال رہے ہیں جو ٹیسٹ میں ناکام ہوئے۔