پہلی مرتبہ روس نے سخت رویہ اپناتے ہوئے ایران کو وارننگ دے دی

روس کا شام سے ایرانی،ترک،حزب اللہ اورامریکی فورسزکونکال باہرکرنے کا مطالبہ معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے اس لیے کہ ان اقدامات پر اجتماعی طور پر عمل درآمد کرنا ہوگا،روسی نمائندے کی گفتگو

ہفتہ 19 مئی 2018 16:54

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 19 مئی 2018ء)شام کے لیے روسی صدر کے نمائندے الیگزینڈر لافرنتیو نے باور کرایا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے شام سے غیر ملکی فورسز کے انخلاء کے حوالے سے جو بیان دیا ہے اس سے ان کی مراد ایرانی فورسز، حزب اللہ اور ترک اور امریکی افواج ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق نمائندے نے واضح کیا کہ سٴْوشی میں بشار الاسد کے ساتھ جمعرات کو ملاقات کے دوران صدر پیوتن کا دیا گیا بیان شامی سرزمین پر موجود تمام عسکری گروپوں کے لیے ہے جن میں امریکیوں ، تٴْرکوں اور ایرانیوں کے علاوہ حزب اللہ بھی شامل ہے۔

لافرنتیو نے زور دے کر کہا کہ اس حوالے سے روسی صدر کی بات ایک سیاسی پیغام ہے۔روسی عہدے دار نے مزید کہا کہ یہ معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے اس لیے کہ ان اقدامات پر اجتماعی طور پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ اس عمل کو استحکام کو مضبوط بنائے جانے کے ساتھ متوازی طور انجام دینا ہو گا اس لیے کہ عسکری پہلو اختتام پذیر ہے اور اس وقت تصادم اختتامی مراحل میں ہے۔

متعلقہ عنوان :