جرمنی بن لادن کے محافظ کومشروط طورپر تیونس کے حوالے کرنے کوتیار

اتوار 20 مئی 2018 12:50

برلن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 20 مئی 2018ء) جرمنی کی حکومت نے تیونس کی جانب سے گرفتاری اور تشدد نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد تیونسی نڑاد القاعدہ رکن اور اسامہ بن لادن کے ذاتی باڈی گاڈ کو تیونس کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جرمن حکام کا کہنا ہے کہ تیونس کی طرف سے یقین دہائی کرائی گئی ہے کہ وہ بن لادن کے محافظ کو گرفتار کریں اور نہ ہی اس کے ساتھ کسی قسم کا ناروا سلوک کیا جائے گا۔

ایک جرمن اخبار ’بیلد‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ وزیر داخلہ ھورسٹ زیھوفر نے ایمی گریشن حکام سے کہا ہے کہ وہ اسامہ بن لادن کے محافظ اور مبینہ شدت پسند ’سامی ا‘ کی تیونس حوالگی کے انتطامات کو جلد از جلد حتمی شکل دیں۔اخباری رپورٹ کے مطابق بن لادن کے 41 سالہ محافظ کے جرمن سرزمین پر بدستور موجود رہنے پر عوام کی طرف سے سخت برہمی کا اظہار کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

شہریوں کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کا سیکیورٹی گارڈ جرمنی کی سلامتی کے لیے خطرہ ہوسکتا ہے۔ خیال رہے کہ جرمنی کی حکومت 2006ئ سے بن لادن کے سابق محافظ کو ملک بدر کرنے کی کوششیں کرتی چلی آ رہی ہے۔ القاعدہ رکن کو تیونس کے حوالے کرنے کی بات چیت کی گئی تھی مگر جرمن حکومت کو ڈر ہے کہ تیونس حوالگی کے بعد بن لادن کے محافظ کو گرفتار کرکے اسے اذیتیں دی جائیں گی۔