پی اے سی کی ٹو بیکو انڈسٹری پر تیسرے سلیب کو متعارف کروا نے کے معا ملہ کی سپر یم کو رٹ کے سینئر جج اور آ ڈیٹر جنرل کی سربراہی میں جا مع تفتیش کروا نے کی ہدا یت

تفتیش میں معلوم کیا جا ئے پا کستا ن کے تما م ایئر پو رٹس اور با رڈرز کے ذ ر یعے کس طر یقہ سے غیر قا نو نی سگر یٹ کو اسمگل کیا جا ر ہا ہے‘ سینیٹ کی قا ئمہ کمیٹی خزا نہ اور صحت بھی مذ کو رہ معا ملہ کی تفتیش کرکے ذ مہ داروں کا تعین کریں‘ کمیٹی کی ہدایت تیسر ے سلیب کے متعارف کروا نے سے قو می خزا نے کو 60سی65ارب کا نقصان ہوا ‘پا کستان ٹو بیکو اور فلپ مو رس کو 33ارب رو پے کا فا ئدہ ہوا‘تیسرے سلیب کو متعارف کروا نے سے ہو نے والے نقصا نات پر وزیر خزا نہ کو گر فتار کر نا پڑ تا ہے تو اسے بھی گر فتار کر یں‘2017میں چو ری چھپے فنا نس بل کے ذ ریعے تیسرا سلیب متعارف کروا یا گیا‘ فنا نس بل پا رلیمنٹ سے منظور ہوا‘ اس سارے عمل کی ذمہ داری پا ر لیمنٹ پر ڈالنی چاہیے ‘ چیئر مین قا ئمہ کمیٹی سید خو ر شید شا ہ کا کمیٹی اجلاس سے خطاب

بدھ 23 مئی 2018 22:35

-اسلام آ با د (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 23 مئی 2018ء) پا رلیمنٹ کی پبلک اکا ئونٹس کمیٹی (پی اے سی) نے حکو مت کی جا نب سے ٹو بیکو انڈسٹری پر تیسرے سلیب کو متعارف کروا نے کے معا ملہ کی سپر یم کو رٹ کے سینیئر جج اور آ ڈیٹر جنرل آ ف پا کستان کی سر برا ہی میں جا مع تفتیش کروا نے کی ہدا یت کر دی ، تفتیش میں معلوم کیا جا ئے پا کستا ن کے تما م ایئر پو رٹس اور با رڈرز کے ذ ر یعے کس طر یقہ سے غیر قا نو نی سگر یٹ کو اسمگل کیا جا ر ہا ہے ، سینیٹ کی قا ئمہ کمیٹی برا ئے خزا نہ اور صحت بھی مذ کو رہ معا ملہ کی تفتیش کر تے ہو ئے ذ مہ داروں کا تعین کر نا چا ہیئے ، تیسر ے سلیب کے متعارف کروا نے سے قو می خزا نے کو 60سی65ارب کا نقصان ہوا جبکہ پا کستان ٹو بیکو اور فلپ مو رس کو 33ارب رو پے کا فا ئدہ ہوا، چیئر مین قا ئمہ کمیٹی نے کہا کہ تیسرے سلیب کو متعارف کروا نے سے ہو نے والے نقصا نات پر وزیر خزا نہ کو گر فتار کر نا پڑ تا ہے تو اسے بھی گر فتار کر یں2017میں چو ری چھپے فنا نس بل کے ذ ریعے تیسرا سلیب متعارف کروا یا گیا ، فنا نس بل پا رلیمنٹ سے منظور ہوا، اس سا رے عمل کی ذمہ داری پا ر لیمنٹ پر ڈالنی چا ہیئے۔

(جاری ہے)

بدھ کو پی اے سی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سید خو ر شید شا ہ کی صدارت میں ہوا ، کمیٹی میں حکو مت کی جا نب سے ٹو بیکو انڈسٹری پر تیسرا سلیب متعارف کروا نے کے معا ملہ پر آ ڈیٹر جنرل کی رپو رٹ کا جا ئزہ لیا گیا۔آ ڈٹ حکام نے کمیٹی کو آ گا ہ کیا کہ ٹوبیکو انڈسٹر ی کے ر یو نیو سے متعلق گز شتہ پا نچ سال کے ڈیٹا پر مشتمل تفصیلی رپو رٹ تیار کی گئی ہے، ملک بھر میں سگر یٹ نو شی سے پیدا ہو نے وا لی بیما ریو ں کے با عث سا لا نہ ایک لا کھ پچیس ہزار اموات وا قع ہو تی ہیں، فیڈرل ایکسا ئز ڈ یو ٹی(ایف ای ڈی) کی مد میں 2016-17میں2015-16کی نسبت ر یو نیو میں 31ارب رو پے کی کمی واقع ہو ئی، فیڈرل بو رڈ آ ف ریو نیو ( ایف بی آ ر) نے 2013-14میں ٹو بیکو انڈسٹر ی پر دو سلیبس کے تحت 70ارب رو پے سے زائد ایف ای ڈی جمع کی،2014-15میں یہ ایف ای ڈی 81ارب سے زائد جمع ہو ئی ، 2015-16میں ایف ای ڈی 90ارب رو پے سے زائد جمع کی گئی،حیران کن طو ر پر 2016-17میں جمع ہو نے والی ایف ای ڈی 66ارب رو پے تھی ، ایف ای ڈی میں کمی پر ایف بی آ رنے اپنی حکمت عملی تبد یل کی اور 2017میں فنا نس بل کے ذ ر یعے تیسرے سلیب کو متعارف کروا یا گیا جس کے تحت ہر سگر یٹ کے پیکٹ پر 50فیصد سیلز ٹیکس میں کمی وا قع ہو ئی اور سگر یٹ کی فرو خت 109ارب سے بڑ ھ کر 140ارب تک پہنچ گئی ،اس حکمت عملی کے تین نتا ئج سا منے آ ئے ، سگر یٹ کے بین الاقوا می برا نڈ فلپ مو رس کو 33ارب رو پے کا فا ئدہ ہوا، قو می خزا نے کو 6ارب روپے کا نقصان ہوا،ملک بھر میں سگر یٹ نو شی میں اضا فہ ہوا جس کے با عث مہلک بیما ر یا ں بھی بڑ ھیں، ایف ای ڈی بھی 50فیصد تک گر گئی، دوسرے سلیب میں صرف ایک برا نڈ کا سگر یٹ رہ گیا جبکہ دیگر برا نڈز تیسرے سلیب میں آ گئے جس سے سگر یٹ کی قیمتو ں میں کمی واقع ہو ئی،تیسرے سلیب میں سگریٹس کے آ نے سے سگر یٹ نو شی کی حو صلہ افزا ئی ہو ئی ، تیسرے سلیب سے قبل صرف 23فیصد افراد روزا نہ پا نچ سگر یٹ پیتے تھے تا ہم بعد ازا ں یہ 23 فیصد افراد بھی سگر یٹ نو شی کی طر ف مر غو ب ہو ئے ، ایف بی آ ر نے تیسرے سلیب کے حوا لے سے 2017میں ایس آ ر او جا ری کیا جس سے ایف ای ڈی کے جمع ہو نے میں 50فیصد کمی وا قع ہو ئی ، یہ تمام عمل ملکی قوا نین کے خلاف تھا کیو نکہ اس وقت فنا نس بل منظو ری کیلئے پا رلیمنٹ میں مو جو دتھا ، چیئر مین کمیٹی سیڈ خور شید شا ہ نے کہا کہ تیسرے سلیب کے با عث سگر یٹس سستے ہو ئے ، سگر یٹ نو شی میں اضا فہ ہوا جو کہ ٹی بی کے پھیلا ئو کا سبب بنا ، پا کستان ٹو بیکو نے تیسرے سلیب کو متعارف کروا نے کیلئے جا ن بو جھ کر سگر یٹ کی پیداوار میں کمی کی، تیسرا سلیب متعارف ہو نے کے بعد پیداوار میں پھر اضا فہ کر دیا، غیر قا نو نی سگر یٹس کی فرو خت کو بھی کنٹرو ل نہیں کیا جا سکا، اس عمل سے قو می خزا نے کو 50سے 60ارب رو پے کا نقصان ہوا، ہما را ٹیکس نیٹ ایشیا اور افر یقہ سے بھی کم ہے، ایک طر ف ہم ٹیکس نیٹ بڑ ھا نے کا شور مچا تے ہیں تو دوسری جا نب ایسی پا لیسیا ں لا ئی جا رہی ہیں، کنٹرو ل نہیں کیا جا سکا، اس عمل سے قو می خزا نے کو 50سے 60ارب رو پے کا نقصان ہوا، ہما را ٹیکس نیٹ ایشیا اور افر یقہ سے بھی کم ہے، ایک طر ف ہم ٹیکس نیٹ بڑ ھا نے کا شور مچا تے ہیں تو دوسری جا نب ایسی پا لیسیا ں لا ئی جا رہی ہیں،2017میں چو ری چھپے فنا نس بل کے ذ ریعے تیسرا سلیب متعارف کروا یا گیا ، فنا نس بل پا رلیمنٹ سے منظور ہوا، اس سا رے عمل کیذمہ داری پا ر لیمنٹ پر ڈالنی چا ہیئے، اگر وزیر خزا نہ کو گر فتار کر ناپڑ تا ہے تو اسے بھی گر فتار کر یں، پا رلیمنٹ کے 342ارکان اس سا رے عمل کے ذ مہ دار ہیں، ار کان اسمبلی پر ذ مہ داری عا ئد ہو نی چا ہیئے،دوسرے سلیب میں صرف صرف دکھا وے کیلے ایک سگر یٹ کا برا نڈ ہے،ٹی بی کے حوا لے سے ایمر جنسی عا ئد ہو چکی ہے اس کی ذ مہ داری ایف بی آ ر پر ڈالنی چا ہیئے یا کس پر،پا کستان ٹو بیکو کو ایف بی آ ر نے فا ئدہ دیا ہے، میر ے پاس مستفید ہو نے والے سب نا م مو جود ہیں،ایف بی آ ر حکام نے کہا کہ ہما رے پا س و سائل کی کمی ہے، انفو رسمنٹ کیلئے اسٹاف بھی نا کا فی ہے، ہما رے اہلکا رو ں کے پا س جو گنز ہیں وہ بھی نا کا رہ ہیں،ہم نے اسمگلڈ سگر یٹ کو رو کنے کیلئے بے تحا شا اقدا مات کیئے ہیں، اس وقت بھی 1.5ارب رو پے کے سگر یٹ ہما رے قبضے میں ہیں،ہم اپنی حد تک ذ مہ دا ریا ں نبھا رہے ہیں،تا ہم کسٹمز سمیت دیگر ادارے بھی اس کے ذ مہ دار ہیں، اسمگلڈ سگر یٹ کی فرو خت کو رو کنا صرف ہما ری ذ مہ داری نہیں ہے،تیسرا سلیب پا رلیمنٹ کے ذ ریعے متعارف ہوا ۔

کمیٹی رکن نو ید قمر نے کہا کہ آ پ کے کہنے کا مطلب ہے کہ سب غلط کام پا رلیمنٹ کر تی ہے جب کہ آ پ لو گ صحیح کام کر تے ہیں،یہ صرف بلیم گیم ہے کبھی پا رلیمنٹ پر الزام لگا دو کبھی وزارت صحت پر ذ مہ داری ڈال دو،خو رشید شاہ نے کہا کہ تیسرے سلیب کو متعارف کروا نے کے بعد سگر یٹ کے کا ٹن پر ٹیکس 1637رو پے سے کم ہو کر 800رو پے رہ گیا،ایف بی آ ر کے پا س اسٹاف کی کمی ہے تو ایک ہزار لو گ بھر تی کر یں آ پ کو کس نے رو کا ہے، ایف بی آ ر کا مقصد ٹو بیکو انڈسٹری سے صرف ٹیکس جمع کر نا نہیں بلکہ سگر یٹ کی حوصلہ شکنی بھی ہو نا چا ہیئے،پو ری دنیا میں سگر یٹ نو شی کی حو صلہ شکنی ہو تی ہے ہما رے ہا ں سگر یٹ نو شی کی حوصلہ افزا ئی ہو رہی ہے،پا کستان کا شما ر سستے تر ین سگر یٹ فرو خت کر نے والے مما لک میں ہو رہا ہے، انسداد تمبا کو کے عا لمی معا ہدو ں پر بھی عملدر آ مد نہیں ہو رہا ،اس تمام عمل کی جا نچ پڑ تال کیلئے سپر یم کو رٹ کے سینیئر جج اور آ ڈ یٹر جنرل کو جا مع انکوا ئری کر نی چا ہیئے تا کہ ذ مہ داران کا تعین ہو سکے، سینیٹ کی قا ئمہ کمیٹی برا ئے خزا نہ اور صحت کو بھی اس معا ملہ کا نو ٹس لیتے ہو ئے انکوائری کر نی چا ہیئے۔

متعلقہ عنوان :