اسرائیل ایف 35جنگی طیارے کو حملے میں استعمال کرنے والا پہلا ملک بن گیا

امریکی ساختہ انتہائی جدید اور راڈار پر نظر نہ آنے والا ایف 35 طیارہ جنگی مشن میں استعمال کیا،اسرائیلی میجر جنرل

بدھ 23 مئی 2018 12:31

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 23 مئی 2018ء)اسرائیل پہلا ایسا ملک بن گیا ہے جس نے امریکا کا تیار کردہ انتہائی جدید اور راڈار پر نظر نہ آنے والا ایف 35 طیارہ جنگی مشن میں استعمال کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات اسرائیلی ایئر فورس کے سربراہ نے بتائی ،اسرائیل کے عسکری ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر جاری کی گئی ایک ٹوئیٹ میں یہ بات کہی گئی ۔

اسرائیلی فضائیہ کے سربراہ میجر جنرل امیکام نورکن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے امریکا کا تیار کردہ انتہائی جدید اور راڈار پر نظر نہ آنے والا ایف 35 طیارہ جنگی مشن میں استعمال کیا ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق میجر جنرل امیکام نورکن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فضائیہ پورے مشرق وٴْسطیٰ پر ایف 35 طیاروں کی پرواز کر رہی ہے اور دو مختلف محاذوں پر انہیں حملوں کے لیے بھی استعمال کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

یہ طیارے واشنگٹن کا مہنگا ترین دفاعی نظام ہے۔ اس کے ایک طیارے کی قیمت ایک سو ملین ڈالرز ہے۔ اسرائیل کو امریکا کی جانب سے دو ایف 35 طیارے دسمبر 2016ء میں فراہم کیے گئے تھے جبکہ ایسے 50 مزید طیاروں کی خریداری کی منصوبہ بندی ہے۔ان طیاروں کی خریداری کے بعد اسرائیل اس خطے کی فضائی حدود پر مزید طاقتور ہو گیا ہے اور اب تک شام میں ایرانی افواج اور لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے خلاف معتدد حملے کرنے کا اقرار کر چکا ہے۔