عرب ممالک کے بائیکاٹ کے بعد قطر نے بہت کچھ کھو دیا، سلطان بن سحیم

ہٹ دھرمی اور ڈھٹائی کے ہر دن کی قیمت اس وقت بڑھ جاتی ہے جب عوام کے مفادات سے کھیلا جائے،بیان

جمعہ 25 مئی 2018 12:10

دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 25 مئی 2018ء)قطری حکومت کے مخالف اور آل ثانی خاندان کے سرکردہ رہ نما شیخ سلطان بن سحیم آل ثانی نے کہاہے کہ گزشتہ برس چاروں عرب ممالک کی جانب سے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد سے قطر کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں واضح کیا کہ قطرکے حکام نے دوڑ کر بہت سے دارالحکومتوں کو گئے اور ان کی کوششیں خاک میں مل گئیں۔

شیخ سلطان نے باور کرایا کہ جب تک قطب نما غیر متوازن ہے اس وقت تک قطر ہر گز کوئی حل نہیں پا سکے گا۔ اپنی سلسلہ وار ٹوئیٹس میں سلطان بن سحیم کا کہنا تھا کہ بائیکاٹ کو ایک برس گزر گیا۔ اس دوران میرے وطن نے بہت کچھ کھو دیا اور اپنے اطراف سے مزید دور ہو گیا۔ آل حمد کی حکومت کے مواقف پر ڈھٹائی چھائی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

جب تک ان کی ہٹ دھرمی قائم ہے اس وقت تک انہیں عوام کے خسارے کی کوئی پروا نہیں۔

شیخ سلطان کے مطابق یہ لوگ یورپ گئے ان کا بحران حل نہ ہوا۔ روس کا رخ کیا ناکامی ان کا مقدر بنی۔ واشنگٹن کے لیے رخت سفر باندھا مگر ان کی امیدیں خاک میں مل گئیں۔ یہ لوگ اور زیادہ تھکتے رہیں گے اور طویل سفر کرتے رہیں گے تاہم جب تک قطب نما غیر متوازن ہے اس وقت تک حل ان کے ہاتھ نہیں آئے گا۔شیخ سلطان کا کہنا تھا کہ ہٹ دھرمی اور ڈھٹائی کے ہر دن کی قیمت اس وقت بڑھ جاتی ہے جب عوام کے مفادات سے کھیلا جائے۔ ہم ان کو فردا فردا ہر اس شخص کی یاد دلائیں گے جنہوں نے ان کے پڑوسی اور برادر ممالک سے قبل ہمارے سے خیانت کا ارتکاب کیا۔