پاکستان اور علاقائی ممالک کیساتھ عدالتی تعاون مستحکم ہو گا،صدر شی

جرائم کے مقابلے اور تنازعات زیادہ موثر طور پر حل کرنے کیلئے ایس سی او کے درمیان تعاون ناگزیر ہے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی عدالت ہائے عظمیٰ کے چیف جسٹس صاحبان اور صدور کی کانفرنس کے نام تہنیتی پیغام

جمعہ 25 مئی 2018 20:24

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 25 مئی 2018ء)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ جرائم کا مقابلہ کرنے اور تنازعات کو زیادہ موثر طور پر حل کرنے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے فریم ورک کے تحت پاکستان اور دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ عدالتی تعاون مستحکم ہو گا،یہ بات انہوں نے جمعہ کو یہاں منعقدہ ایس سی او کے رکن ممالک کی عدالت ہائے عظمیٰ کے صدور کی 13ویں کانفرنس کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں کہی ہے ۔

صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی عدالت ہائے عظمیٰ کے صدور اور چیف جسٹس صاحبان کا اجلاس اس تنظیم کے ہم عدالتی تعاون کے نظام کی حیثیت سے رکن ممالک کے درمیان قانون کے نفاذ کے فروغ کیلئے اہم ہے ۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں پاکستان کی عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس جسٹس میاں ثاقب نثار بھی شرکت کر رہے ہیں ،چینی صدر نے کہا کہ مذکورہ اجلاس عدالتی وفود کے تبادلوں اور مختلف شعبوں میں حقیقی تعاون کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کرتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت چین اپنی خصوصیاحت کے حامل اشتراکی عدالتی اور انتظامی نظام کو بہتر بنانے کیلئے بھرپور کوشش کر رہا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام رکن ممالک شنگھائی تعاون تنظیم کے ڈھانچے کے تحت تعاون کرتے ہوئے جرائم پر کالی ضرب لگانے بیلٹ و روڈ منصوبے کی تعمیر کو آگے بڑھانے اور خطے میں ترقی کے ساز گار ماحول کے قیام کیلئے کوشش کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ چین قانون پر مبنی ،بین الاقوامی اور حسب حال کاروباری ماحول قائم کر رہا ہے ۔اور اشتراکی قانون کی حکمرانی والے ملک کی تعمیر کر رہا ہے ۔