سندھ اسمبلی نے کنٹریکٹ اور ایڈہاک ڈاکٹروں کو مستقل کرنے سمیت تین بل اتفاق رائے سے منظور کرلئے

ڈاکٹروں کی مستقلی کے بل پر گورنر سندھ نے اعتراض لگا کر اسمبلی کو واپس بھیجا تھا اس بل کی منظوری سے کل 400 ایڈہاک / کنٹریکٹ ڈاکٹرز مستقل ہو جائینگے تھرپارکر کے 59 محکمہ صحت کے 216 ایم این سی ایچ پروگرام کی14 بی بی ایس وائی ڈی پی پروگرام کے 27 اور ٹراما سینٹر کراچی کے 76 ڈاکٹر شامل ہیں

جمعہ 25 مئی 2018 23:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 25 مئی 2018ء) سندھ اسمبلی نے کنٹریکٹ اور ایڈہاک ڈاکٹروں کو مستقل کرنے سمیت تین بل اتفاق رائے سے منظور کرلئے۔ ڈاکٹروں کی مستقلی کے بل پر گورنر سندھ نے اعتراض لگا کر اسمبلی کو واپس بھیجا تھا اس بل کی منظوری سے کل 400 ایڈہاک / کنٹریکٹ ڈاکٹرز مستقل ہو جائینگے۔ تھرپارکر کے 59 محکمہ صحت کے 216 ایم این سی ایچ پروگرام کی14 بی بی ایس وائی ڈی پی پروگرام کے 27 اور ٹراما سینٹر کراچی کے 76 ڈاکٹر شامل ہیں۔

اسمبلی میں سندھ انسٹیٹوٹ آف ٹراماٹالوجی آرتھوپیڈکس بحالی اور سندھ ہندو میرج ترمیمی بل بھی متفقہ طور پر منظور کرلئے گئے۔ ایوان نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کے خلاف پی ٹی آئی کے خرم شیرزمان کی تحریک التوا اتفاق رائے سے منظور کرلی تحریک التوا کے محرک کا کہنا تھا کہ کے الیکڑک کو لگام دینے میں سندھ حکومت ناکام ہوئی ہے آج بھی کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے پانچ سال سے کے الیکڑک کے خلاف آواز اٹھارہا ہوں لوڈشیدنگ کراچی کا بڑا مسلہ ہے سحر و افطار کے اوقات میں بھی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے کے الیکٹرک کو کسی کی پرواہ نہیں ہے وزیراعلی سندھ نے کے الیکٹرک کو سدھارنے کیلئے کردار ادا نہیں کیاپوراایوان ناکام ہے انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو قابو کرنے میں 5 سال پورے ہوگئے لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوئی 2018 میں تحریک انصاف کی حکومت آئے گی تو ہم کے الیکٹرک کو ٹھیک کریں گے۔

(جاری ہے)

ایوان نے سندھ میں پانی کی کمی سے متعلق ایم کیوایم کے صابر حسین قائم خانی کی سندھ میں پچاس فیصد زرعی پانی کی کمی سے متعلق تحریک التوا منظور کرلی تحریک التوا پر بحث کرتے ہوئے محرک کا کہنا تھا کہ سندھ میں پینے کے پانی کی بھی قلت ہے خریف کے فصل میں کسان کو پانی نہیں ملے گا جس سے ناقابل تلافی نقصان کا اندیشہ ہے۔ ایجنڈے کی تکمیل کے بعد اجلاس پیر کے روز تک ملتوی کردیا گیا ۔ جمعہ کو سندھ اسمبلی کا اخری اجلاس اختتام پزیر ہوگیا پیر کیروز سندھ اسمبلی ارکان کے لیے فوٹو اور الوداعی سیشن ہوگا جبکہ ارکان اسمبلی کو کارکردگی سرٹیفکیٹ بھی دئیے جائینگے۔