فاٹا اصلاحاتی بل کے خلاف جے یو آئی (ف)کے کارکنان کا شدید احتجاج ،ْ پولیس کا لاٹھی چارج ،ْ متعدد زخمی ،ْ بیس مظاہرین گرفتار

کارکنان کی اسمبلی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش ،ْ مظاہرین کا پولیس پر پتھرائو ،ْ توڑ پھوڑ ،ْ جلائو گھیرائو ،ْ میڈیا ہائوسز کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا صوبائی اسمبلی کی عمارت سے متصل خیبر روڈ میدان جنگ بنا رہا ،ْ کشیدہ صورتحال کے باعث اضافی نفری طلب کرلی گئی

اتوار 27 مئی 2018 15:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 27 مئی 2018ء)فاٹا اصلاحاتی بل کے خلاف جمعیت علماء اسلام (ف) کے کارکنان کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے باہر شدید احتجاج کیا گیا اس دور ان پولیس نے مظاہرین کو منتشر کر نے کیلئے پر لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ،ْ پولیس نے جھڑپوں کے دوران 20 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کی مخالف جماعت جے یو آئی(ف) کے کارکنان اسمبلی اجلاس سے قبل وہاں پہنچے اور اسمبلی کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔پولیس نے اپوزیشن پارٹی کے ارکین کو اسمبلی میں جانے سے روکا تو مظاہرین نے پتھراؤ کردیا جس کے بعد مشتعل افراد نے پتھراؤ، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ شروع کردیا۔

(جاری ہے)

صوبائی اسمبلی کی عمارت سے متصل خیبر روڈ میدان جنگ بنا رہا جہاں مظاہرین کے پتھراؤ سے میڈیا ہاؤسز کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ، آنسو گیس کی شلینگ اور لاٹھی چارج کیا گیا جس کے دوران ابتدائی اطلاعات کے مطابق 5 سے 6 افراد زخمی ہوئے۔ پولیس نے اسمبلی کے اندر داخل ہونے کی کوشش کرنے والے 20 مظاہرین کو گرفتار کرلیا ،ْ کشیدہ صورتحال کے باعث اضافی نفری طلب کرلی گئی۔خیال رہے کہ 24 مئی کو فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضام کے حوالے سے 31ویں آئینی ترمیم کا بل حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) اور اپوزیشن کے درمیان افہام و تفہیم کے بعد قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جسے بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا گیا ،ْقومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام کے حوالے سے ہونے والے اس اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی شرکت کی۔

قومی اسمبلی اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کے لیے رائے شماری کی گئی جس کی حمایت 229 میں اراکین نے ووٹ دیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ا?ئی) کے منحرف رکن نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔