حکومتی کارکردگی کی تشہیرپرپابندی کی شق ن لیگ کیلئےہے،مریم نواز

باقی جماعتوں نے کوئی کام نہیں کیا اس لیے باقی جماعتوں کوالیکشن کمشین کے ضابطہ اخلاق کی اس شق کا کوئی فرق نہیں پڑتا۔مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنماء کا ردعمل

اتوار 27 مئی 2018 19:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 27 مئی 2018ء): پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنماء اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومتی کارکردگی کی تشہیر پرپابندی کی شق ن لیگ کو ٹارگٹ کرنے کیلئے رکھوائی گئی ہے،کیونکہ باقی جماعتوں نے کوئی کام نہیں کیا اس لیے باقی جماعتوں کو اس شق کا کوئی فرق نہیں پڑتا۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر الیکشن کمیشن کے انتخابی ضابطہ اخلاق کی شق جس کے تحت انتخابی مہم کے دوران وفاقی، صوبائی، بلدیاتی حکومتوں کی کارکردگی کی تشہیر پرمکمل پابندی ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنے نئے منشور اور نئے نعرے کے ساتھ ہی میدان میں اتر سکیں گی۔ جبکہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی نئی شق کے مطابق سیاسی جماعتیں اپنی حکومت کی کار کردگی کی بنیاد پر ووٹ نہیں مانگ سکیں گے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے نئے انتخابی ضابطہ اخلاق پر ن لیگ کی مرکزی رہنماء مریم نواز نے اپنے ردعمل میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی اس شق سے باقی جماعتوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کیونکہ کام صرف اور صرف مسلم لیگ ن نے کیا ہے اور یہ شق صرف ن کو ٹارگٹ کرنے کے لیے ’’رکھوائی‘‘ گئی ہے۔ واضح رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر انتظامی امور اور پولنگ عملے کی تربیت سمیت ووٹر لسٹوں کی چھپائی کا کام تیزی سے جاری ہے بلکہ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کیلئے ضابطہ اخلاق بھی جاری کردیا ہے۔

جس کے تحت یکم اپریل سے وفاقی و صوبائی حکومتوں پر اپنے علاقوں میں جاری ترقیاتی کاموں کی تکمیل اور ملازمین کے تبادلے اور نئے ملازمین کی بھرتیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے اثاثوں کی جانچ پڑتال کے بعد اب سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشان الاٹ کرنے کیلئے درخواستیں بھی مانگ رکھی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو پچیس مئی تک انتخابی نشان الاٹ کروانے کیلئے ڈیڈ لائن دے رکھی تھی۔ تاہم اب الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں پراپنے ضابطہ اخلاق میں پابندی عائد کردی ہے کہ سیاسی جماعتیں الیکشن مہم کے دوران اپنے کاموں یا کارکردگی کی تشہیر نہیں کرسکیں گی۔