ڈیرہ غازی خان میں وٹہ سٹہ کی شادی عذاب بن گئی

چچا کا گھرنہ چھوڑنےپرباپ کے سامنے شادی شدہ بھتیجی پرتشدد، بھابھی کےگھر چھوڑنے پرمتاثرہ لڑکی سے بھی سسرال چھوڑنے پرتشدد، میرا والد بھابھی سے شادی کرنا چاہتا تھا،وہ گھرچھوڑکرچلی گئی،لڑکی کا پولیس کوبیان

اتوار 27 مئی 2018 23:10

ڈی جی خان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 27 مئی 2018ء): ڈیرہ غازی خان میں وٹہ سٹہ کی شادی عذاب بن گئی،چچا نےگھر نہ چھوڑنے پر شادی شدہ بھتیجی کو سسرال میں تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،متاثرہ لڑکی کی بھابھی شوہر کے ہمراہ گھرچھوڑکرچلی گئی جس پر چچا اوروالد بیٹی کو واپس لینے سسرال گئے، لڑکی کےانکار پرچچا نے باپ کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیرہ غازیخان میں باپ جلاد بن گیا ، بے رحم باپ کی موجودگی میں چچا نے شادی شدہ لڑکی کے گلے میں کپڑا ڈال کرتشدد کیا۔ اور بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتا بھی رہا۔ جبکہ وہاں پر موجود تمام لوگ تماشائی بنے رہے اور کسی نے اس بے رحم باپ کو روکنے کی کوشش نہ کی۔ واقعہ کے مطابق متاثرہ لڑکی کی شادی وٹہ سٹہ پر ہوئی تھی ۔

(جاری ہے)

تاہم متاثرہ لڑکی کی بھابھی شوہرکے ہمراہ گھرچھوڑکرچلی گئی جس پرلڑکی کا چچا اور والد بیٹی کو واپس لینے سسرال گئے۔

لیکن لڑکی نے اپنا بستا ہوا گھر چھوڑنے سے انکار کردیا۔ جس پر چچا نے لڑکی کے گلے میں کپڑا ڈال کر سرعام سب کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس موقع پر لڑکی کا باپ بھی موجود تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کا خاندانی وٹہ سٹہ کے باعث پیش آیا۔ متاثر لڑکی نے پولیس کو بیان ریکارڈ کروایا کہ میرا والد اپنی بہو سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ اسی لیے میری بھابھی اپنا گھر چھوڑ کرچلی گئی۔

دوسری جانب لڑکی کے الزام کی تصدیق اس کی بھابھی اور بھائی نے بھی کی ہے۔ ڈی جی خان پولیس نے متاثرہ لڑکی کی درخواست پر لڑکی کے والد محمد رفیق اور چچا عبدالحمید کے خلاف مقدمہ درج کر کے چچا کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزم اور لڑکی کے چچا نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ لڑکی پرہاتھ اٹھایا تھا لیکن یہ ہمارا گھریلو معاملہ ہے۔ لڑکی کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔