متنازعہ فلم نہ ہٹانے پرمصر کی اعلیٰ عدالت نے یو ٹیوب پر پابندی عائد کردی

فلم کو نشر کرنے والے تمام لنکس بھی بلاک کردیئے جائیں،،فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائر نہیں کی جاسکے گی،عدالتی فیصلہ

اتوار 27 مئی 2018 12:20

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 27 مئی 2018ء)مصر کی اعلیٰ انتظامی عدالت نے ویڈیو شئیرنگ کی ویب سائٹ یو ٹیوب کو ایک ماہ کے لیے بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔اس نے یوٹیوب کے خلاف یہ حکم پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین پر مبنی ایک متنازع ویڈیو فلم کو نہ ہٹانے پر جاری کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کی ایک ماتحت ا نتظامی عدالت نے کمیونیکشنز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کو 2013ء میں گوگل کی ملکیتی ویب گاہ یوٹیوب کو اس ویڈیو کو نہ ہٹانے پر بلاک کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ایک اور عدالت نے اس کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا تھا اور وزارت نے کیس کے خلاف اپیل دائر کردی تھی ۔

مصری وزارت نے تب یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ اس حکم پر انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کو متاثر کیے بغیر عمل درآمد ناممکن ہے۔

(جاری ہے)

اس نے یہ بھی کہا تھا کہ مصر کو اس سے بھاری لاگت کے علاوہ ملازمتوں کا بھی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔مصر کی کمونیکیشنز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے فوری طور پر عدالت کے اس نئے حکم پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔البتہ ہفتے کومصر میں گرینچ معیاری وقت کے مطابق 1255 جی ایم ٹی تک یوٹیوب کام کررہی تھی۔

یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی متنازع فلم ’’ مسلمانوں کی معصومیت‘‘ صرف 13 منٹ دورانیے کی ہے۔یہ ویڈیو کیلی فورنیا میں شخصی فنڈنگ سے بنائی گئی تھی اور پہلی مرتبہ 2012ء میں انٹرنیٹ پر جاری کی گئی تھی۔اس کے خلاف مسلم دنیا میں سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔اس ویڈیو فلم پر امریکا کے خلاف دنیا بھر میں سخت احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔مصر میں اس فلم کے خلاف ایک وکیل محمد حامد سالم نے 2013ء میں کیس دائر کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدالت نے اس فلم کو نشر کرنے والے تمام لنکس کو بھی بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔یہ حکم حتمی ہے اور اس کے خلاف مزید اپیل دائر نہیں کیا جاسکتی ہے۔