شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں علاقائی سلامتی کو مرکزی حیثیت حاصل ہو گی

صدر پاکستان خطے میں سلامتی کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے کی گئی کوششوں پر روشنی ڈالیں گے علیحدگی پسندی،انتہا پسندی ، دہشتگردی اور سمگلنگ کیخلاف اقدامات تجویز کئے جائینگے،چینی وزیر خارجہ

پیر 28 مئی 2018 18:40

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 28 مئی 2018ء)چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ ماہ ہونے والے اجلاس میں علاقائی سلامتی کا معاملہ مرکزی توجہ کا باعث ہو گا،پاکستان کی نمائندگی صدر ممنون حسین کرینگے وہ اپنے خطاب میں خطے میں سلامتی کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے کی گئی کوششوں پر روشنی ڈالیں گے،شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے رکن ممالک دہشتگردی اور منشیات کی سمگلنگ جیسے مسائل سے نمٹنے کیلئے کانفرنس سے مدد حاصل کر سکتے ہیں،جس کی صدارت چین کے صدر شی جن پھنگ کرینگے۔

اس کا اعلان گذشتہ روز یہاں چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے کیا ہے۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے نئے اقدامات بھی تجویز کرینگے۔

(جاری ہے)

جن میں علیحدگی پسندی،انتہا پسندی اور دہشتگردی کے علاوہ منشیات کی سمگلنگ اور سائبر کرائم جیسی برائیاں شامل ہیں۔اس کے علاوہ وہ قومی سلامتی کے چینلجزکا جائزہ بھی لین گے اور ان خطرات سے نمٹنے کیلئے عالمی حل تلاش کرینگے،کانفرنس میں پاکستان سمیت کئی ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے،یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ پاکستان سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے کئی رکن ممالک نے اپنی سیاسی جماعتوں کو ایک فورم پر ادارے کی شکل دینے کیلئے بھی اجلاس میں رضا مندی ظاہر کی ہے۔

تاکہ ان پارٹیوں کے رہنما آپس میں آسانی سے تبادلہ خیال کر سکیں اور سیاسی پارٹیاں ترقی کر سکیں۔رکن ممالک نے علاقائی امن اور ترقی کیلئے شنگھائی کے جذبے پر عمل کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے تاکہ وہ اپنے اپنے ملک میں ترقی کی رفتار کو تیز کر سکیں،شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے درمیان جس قدر قریبی رابطہ اور تبادلہ خیال ہو گا وہ تنظیم کی ترقی کیلئے اتنا ہی اہم کردار ادا کر سکیں گے۔