سندھ کے وزرا ناصر حسین شاہ اور منظور وسان بھی اقامہ ہولڈر نکلے، نا اہلی کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر

پیر 28 مئی 2018 22:13

کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 28 مئی 2018ء) پیپلزپارٹی کے صوبائی وزرا ناصر حسین شاہ اور منظور وسان بھی اقامہ ہولڈر نکلے، جن کی نااہلی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ اور منظور وسان کے خلاف دو علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی گئیں ہیں، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ دو ہزار نو میں یو اے ای کے اقامہ ہولڈر ہیں ،انہوں نے دو ہزار تیرہ کے کاغذات نامزدگی میں اپنا پیشہ زراعت ظاہر کیا تھا جبکہ یواے ای کے اقامہ کو ظاہر نہیں کیا اس پر وہ صادق اور امین نہیں رہے۔

دوسری درخواست صوبائی وزیر منظور وسان کیخلاف درج کی گئی ہے اس میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی کے رہنمامنظور وسان دبئی کی کمپنی کے شیئر ہولڈر ہیں اور کاغذات نامزدگی میں اقامہ ظاہر نہ کرنے پر نااہل قراردیا جائے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال پر بھی اقامہ رکھنے کا الزام عائد کیا گیا تھا،سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی وزیر برائے داخلہ سہیل انور سیال کے اقامے کے معاملہ پر کیس کی سماعت سہیل انور سیال کے سیاسی مخالف اللہ بخش کی درخواست پر کی گئی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل خواجہ شمس السلام نے موقف دائر کیا کہ سہیل انور سیال نے اقامہ حاصل کیا لیکن انتخابی گوشواروں میں اقامے کا ذکر نہیں کیا۔درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سہیل انور سیال دو ہزار چودہ سے حلقہ پینتیس سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے،ان کے پاس اقامہ موجود تھا، جس کا ذکر انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں نہیں کیا تھا، لہذا قامہ چھپانے پر وہ صادق اور امین نہیں رہے۔اللہ بخش نے عدالت سے استدعا کی کہ سہیل انور سیال لہذا نااہل قرار دیا جائے اوردوہزار اٹھارہ کے انتخابات میں حصہ لینے سے بھی روکا جائے، جس پر سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت، چیف الیکشن کمشنر، سہیل انور سیال و دیگر کو پانچ جون کے نوٹس جاری کئے ہیں۔