الیکشن کمیشن آف پاکستان کے انتخابات 2018ء کیلئے ملکی تاریخ میں پہلی بار چھ انگریزی حروف تجہی اور توا، جھاڑو، آئیس کریم ، انسانی آنکھ ، چمچہ، پنجرا اور شہید کی مکھی جیسے مضحکہ خیز نشان انتخابات بھی شامل

پیر 28 مئی 2018 22:28

رحیم یار خان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 28 مئی 2018ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابات 2018ء کیلئے 330 انتخابی نشانات کی جاری ہونے والی فہرست میں حیران کن طور پر 1977ء کے عام انتخابات میں پاکستان قومی اتحاد کو ملنے والا انتخابی نشان ’’ہل‘‘ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کا مقبول نشان تلوار کی بجائے ’’دو تلواریں ‘‘ کا انتخابی نشان بھی اس فہرست میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ ملکی تاریخ میں پہلی بار 6 انگریزی حروف تہجی اور توا ،جھاڑو ،آئیس کریم ،انسانی آنکھ ،چمچا ،پنجرا اور شہد کی مکھی جیسے مضحکہ خیز انتخابی نشانات بھی اس فہرست میں شامل ہیں جبکہ ملتے جلتے انتخابی نشانان کی بھی اس فہرست میں بھرمار کی گئی ہے جس سے ووٹروں کو آئندہ عام انتخابات میں اپنے امیدواروں کو مہر لگانے میں کافی پچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

ای سی پی کی جانب سے جاری ہونے والی انتخابی نشانوں کی فہرست میں انگریزی حروف تہجی A,B,G,K,P اور S بھی شامل کیے گئے ہیں جبکہ اس کے علاوہ چارپائی اور ڈبل بیڈ ،ایمرجنسی لائٹ ،انرجی سیور اور سٹریٹ لائٹ / پھول اور پھولوں کی مالا / گھوڑا اور گھوڑے کے پائوں کی کھریاں / چابی ،چابی والا اور چابی والا چھلا تالے کے ساتھ / عام جوتا اور کھسہ / عدسہ اور شیشہ / موبائل سیم ،موبائل فون اور موبائل چارجر / درخت اور کھجور کا درخت / اونٹ اور بے بی کوٹ / پین اور پنسل اور میز ،کرسی ،گول میز اور سٹڈی ٹیبل ود چیئر جیسے ملتے جلتے انتخابی نشانات بھی اس فہرست کا حصہ ہیں جبکہ تندور ،چمٹا ،پیاز ،انسانی آنکھ ،انسانی ہاتھ ،ہکا ،سبز مرچ ،سکے ،پنجرہ ،اینٹ ،پانی کا کٹورہ اور غبارے جیسے مضحکہ خیز انتخابات نشانات بھی اس فہرست کا حصہ بنائے گئے ہیں جس سے خدشہ ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں آزاد امیدواروں کو کوئی سنجیدہ انتخابی نشان لینے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا