اسد درانی نے اہم گفتگو کی، ضرورت ہے چیزوں کی تہہ تک جایا جائے، نواز شریف

مشاورت کے ساتھ نیشنل انکوائری کمیشن بننا چاہیے، ناصرالملک قابل احترام اور بے مثال شخصیت کے حامل ہیں،بطورجج اورچیف جسٹس ناصرالملک کی خدمات سرفہرست ہیں، نگران وزیراعلی پنجاب کیلئے ناصر کھوسہ اچھی ساکھ کی حامل شخصیت ہیں، ناصر کھوسہ میرے پرنسپل سیکرٹری بھی رہے، ان کا نام پی ٹی آئی کی جانب سے آیا ، یہ نہیں کہا وہ جسٹس آصف کھوسہ کے بھائی ہیں تو انکا نام ڈراپ کردیں، سیاستدانوں کو تنگ نظر نہیں ہونا چاہیے سابق وزیر اعظم کی احتساب عدالت میں پیشی پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو

منگل 29 مئی 2018 17:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 29 مئی 2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدرسابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اسد درانی نے بہت اہم گفتگو کی ہے، ضرورت ہے کہ ساری چیزوں کی تہہ تک جایا جائے،مشاورت کے ساتھ نیشنل انکوائری کمیشن بننا چاہیے، ناصرالملک قابل احترام اورایک بے مثال شخصیت کے حامل ہیں،بطورجج اورچیف جسٹس ناصرالملک کی خدمات سرفہرست ہیں، نگران وزیراعلی پنجاب کیلئے ناصر کھوسہ اچھی ساکھ کی حامل شخصیت ہیں، ناصر کھوسہ میرے پرنسپل سیکرٹری بھی رہے، ان کا نام پی ٹی آئی کی جانب سے آیا اور یہ نہیں کہا وہ جسٹس آصف کھوسہ کے بھائی ہیں تو انکا نام ڈراپ کردیں، سیاستدانوں کو تنگ نظر نہیں ہونا چاہیے۔

منگل کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ اسد درانی نے کتاب لکھی، مشرف اور شاہد عزیز نے بھی بیان دیے، اب ضرورت ہے ساری چیزوں کی تہہ تک جایا جائے اور مشاورت کے ساتھ نیشنل انکوائری کمیشن بننا چاہیے۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ کمیشن میں پارلیمنٹ، سول سوسائٹی اور عدلیہ بھی شامل ہو، اسٹیبلشمنٹ بھی کمیشن کا حصہ ہو سکتی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ صرف ایک شخص کے خلاف انکوائری کا فائدہ نہیں، پورے نیٹ ورک کے خلاف انکوائری ہو، جس نے یہ پالیسیاں بنائی اور عملی جامہ پہنایا اس کو دیکھنا چاہیے، ملبہ ایک بندے پر نہیں ڈالا جا سکتا۔نگراں وزیراعظم کے لیے نامزد سابق چیف جسٹس ناصرالملک سے متعلق نواز شریف نے کہا کہ وہ بے مثال شخصیت کے حامل ہیں، ان کی بطور جج اور چیف جسٹس خدمات سر فہرست ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک کی تعیناتی کو سراہنا چاہیے، وہ قابل احترام آدمی ہیں، ان پر کبھی کسی نے انگلی نہیں اٹھائی اور وہ سب کے لیے قابل قبول ہیں۔نگراں وزیراعلی پنجاب کی نامزدگی پر نواز شریف نے کہا کہ نگران وزیر اعلی پنجاب کے نام پر شہباز شریف نے مجھ سے مشاورت کی، سیاستدان اتنے تنگ نظر نہیں کہ جسٹس آصف کھوسہ کا بھائی ہونے پر ناصر کھوسہ کا نام ڈراپ کردیں۔نواز شریف نے کہا کہ ناصر کھوسہ اچھی ساکھ کی حامل شخصیت ہیں اور وہ میرے پرنسپل سیکرٹری بھی رہے ہیں جن کا نام نگراں وزیراعلی کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے آیا۔