کیپٹن ریٹائر صفدر کی جانب سے شریف خاندان کیخلاف وعدہ معاف بننے کی پیش کش ہونے کا دعوی

پاناما کیس میں مجھے وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی گئی، جے آئی ٹی میں اتنا سخت ماحول تھا جیسے جنگی قیدی بیٹھے ہوں: رکن قومی اسمبلی

منگل 29 مئی 2018 20:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 29 مئی 2018ء) کیپٹن ریٹائر صفدر کی جانب سے شریف خاندان کیخلاف وعدہ معاف بننے کی پیش کش ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے داماد، مریم نواز کے شوہر اور رکن اسمبلی کیپٹن ریٹائر صفدر کی جانب سے تہلکہ خیز دعویٰ کیا گیا ہے۔ کیپٹن ریٹائر صفدر نے دعوی کیا ہے کہ انہیں شریف خاندان کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے کی پیش کش کی گئی تھی۔

رکن قومی اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں مجھے وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی گئی جبکہ جے آئی ٹی پیشی کے دوران ان سے جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا گیا تھا۔ ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے لیے احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی میں پیشی پر تفتیش کنندگان نے پوچھا کہ پانامہ کیا ہے، میں نے جواب دیا کہ پانامہ 58 ٹو بی ہے، مجھے سخت سوالات کرکے اور پریشر ڈال کر وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

(جاری ہے)

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا کہ جے آئی ٹی میں پانچ گھنٹے کی ریکارڈنگ کی گئی اور اتنا سخت ماحول تھا جیسے جنگی قیدی بیٹھے ہوں۔ واضح رہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر منگل کے روز اکیلے ہی احتساب عدالت پیش ہوئے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ  شریف خاندان کا کوئی فرد موجود نہیں تھا۔ حتیٰ کے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اہلیہ مریم نواز بھی ان کے ہمراہ نہیں تھیں۔

اس موقع پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے تنہاء ہی احتساب عدالت میں سوالات کے جوابات دیے۔ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 29 مئی 2018ء) کیپٹن ریٹائر صفدر کی جانب سے شریف خاندان کیخلاف وعدہ معاف بننے کی پیش کش ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے داماد، مریم نواز کے شوہر اور رکن اسمبلی کیپٹن ریٹائر صفدر کی جانب سے تہلکہ خیز دعویٰ کیا گیا ہے۔

کیپٹن ریٹائر صفدر نے دعوی کیا ہے کہ انہیں شریف خاندان کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے کی پیش کش کی گئی تھی۔ رکن قومی اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں مجھے وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی گئی جبکہ جے آئی ٹی پیشی کے دوران ان سے جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا گیا تھا۔ ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے لیے احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی میں پیشی پر تفتیش کنندگان نے پوچھا کہ پانامہ کیا ہے، میں نے جواب دیا کہ پانامہ 58 ٹو بی ہے، مجھے سخت سوالات کرکے اور پریشر ڈال کر وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا کہ جے آئی ٹی میں پانچ گھنٹے کی ریکارڈنگ کی گئی اور اتنا سخت ماحول تھا جیسے جنگی قیدی بیٹھے ہوں۔ واضح رہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر منگل کے روز اکیلے ہی احتساب عدالت پیش ہوئے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ  شریف خاندان کا کوئی فرد موجود نہیں تھا۔ حتیٰ کے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اہلیہ مریم نواز بھی ان کے ہمراہ نہیں تھیں۔ اس موقع پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے تنہاء ہی احتساب عدالت میں سوالات کے جوابات دیے۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے پاناما کیس اور شریف خاندان کی لندن جائیداد کے حوالے سے سوالات کیے گئے۔