چوہدری نثارمیں بچپنا ہے اوربچے کو منانا پڑتا ہے،شہبازشریف

چوہدری نثارکوہم اس کومناتے رہتے تھے، ’’چوہدری نثاراب مان جائیں گے؟‘‘ اللہ خیر کرے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا جواب

بدھ 30 مئی 2018 18:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 30 مئی 2018ء): پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ چوہدری نثارمیں بچپنا ہے اوربچے کو منانا پڑتا ہے، چوہدری نثارکوہم اس کومناتے رہتے تھے، شہبازشریف نے ایک سوال ’’چوہدری نثاراب مان جائیں گے؟‘‘ کے جواب میں کہا کہ اللہ خیر کرے گا۔ انہوں نے راجن پور کےدورے کے موقع پر نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کے دوران ایک واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ 1988ء کی بات ہے، جب چوہدری نثار کی اصل دوستی نوازشریف کے ساتھ تھی۔

جبکہ اس زمانے میں چوہدری نثار میرے سخت مخالف تھے۔ چوہدری نثار میرے خلاف اکثر نوازشریف کو شکایات کرتے تو مجھے نوازشریف سے ڈانٹ پڑتی۔ لیکن کچھ عرصہ ایسے ہی گزرا تو بعد میں چوہدری نثار میرے گہرے دوست بن گئے۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار میں بچپنا ہے اور بچے کو منانا پڑتا ہے۔ چوہدری نثار میں بچپنا ضرور ہے اور ہم اس کومناتے رہتے تھے۔ انہوں نے ایک سوال ’’چوہدری نثار اب مان جائیں گے؟‘‘ کے جواب میں کہا کہ اللہ خیر کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قوم کوامید ہے کہ الیکشن بروقت ہونے چاہیے۔ میرے نزدیک انتخابات میں تاخیرسے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ ہمارے کچھ مخالفین کے نزدیک الیکشن میں تاخیر سے فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 میں ن لیگ کابیانیہ کام کو عزت دو،ووٹ کو عزت دوہوگا۔ کام کوعزت دینے سے ہی ووٹ کی عزت ہوتی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دنیا کےکسی ملک میں سو فیصد کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں۔

نیب اورعدالت عظمیٰ ایکٹو ہیں، یہ ان کا حق ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میرے خلاف کرپشن ثابت ہوجائے تومجھے الٹا لٹکا دیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے چیلنج کیا کہ میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ کرپشن ثابت ہو توقرار واقعی سزا کیلئے بھی تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان روزوں کے مہینے میں بھی جھوٹ بولنے سے پرہیز نہیں کرتے۔

مجھ پر پاناما کیس میں رشوت کی پیشکش کا الزام لگایا گیا۔ مجھ پرمنی لانڈرنگ ،ملتان میٹرومیں کرپشن کے الزامات لگائے گئے۔ عمران خان یا ان کا وکیل عدالت میں آتے ہی نہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان جھوٹے اور لغو الزامات عدالت میں ثابت نہیں کرسکے۔ پنجاب میں بھی نچلی سطح پرکرپشن ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین میں70ارب روپے کی بچت کی گئی۔

بجلی کے پیداواری منصوبوں میں 150 ارب روپے کی بچت کی۔ بعدازاں انہوں نے آج راجن پور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیلنجز کے باوجود برق رفتاری سے کام کیا۔ پنجاب میں اپنے وسائل سے بجلی کے منصوبے لگائے۔ ہم نے 44 فیصد بجٹ سرائیکی بیلٹ پر خرچ کیے۔ مریضوں کو سی ٹی اسکین کی سہولت مفت میسر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بجلی منصوبے لگائے اور لوڈشیڈنگ ختم کی۔ اگلی حکومت میں راجن پور کو ادویات بھی دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم اور نگراں وزیر اعلیٰ اچھی شہرت کے حامل ہیں۔