نیب کے کرپٹ افسر قمر شہزاد پھپھرا کو کرپشن انکوائری میں کلین چٹ ملنے کا امکان

چار انکوائریاں پہلے ہی بھگت چکے ہیں ، کرپشن کے بل بوتے پر بھاری اثاثے بنا رکھے ہیں ، مولا بجٹ فلم کا مشہور ڈائیلاگ ’’ مولا نوں مولا نہ مارے ‘‘ نیب میں مشہور ڈائیلاگ بن گیا ، چیئرمین نیب کو بڑے چیلنجز ، کرپٹ مافیا نیب میں چھا گیا

منگل 29 مئی 2018 18:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 29 مئی 2018ء)’’ مولا نوں مولا نہ مارے تہ مولا نہیں مرسکدا‘‘ پنجابی فلم مولا جٹ کا مقبول ڈائیلاگ الاپنے والے نیب کے کرپٹ افسر قمر شہزاد پھپھرا کو کرپشن کی اور ناجائز اثاثے بنانے سے متعلق شروع کی گئی آخری انکوائری میں بھی کلین چٹ ملنے کا امکا ن ہے ۔ قمر شہزاد پھپھرا پر الزام تھا کہ اس نے کرپشن اور بدعنوانی کے ذریعے ملین روپے لوٹ کر ملک کے اندر بھاری جائیدادیں بنا رکھی ہیں جبکہ ان پر الزام تھا کہ اس نے درپردہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور شریف خاندان کی کرپشن مقدمات میں ملزمان کو فائدہ پہنچانے کے لئے معلومات افشاء کی تھیں نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب ادارہ کے اندر قمر شہزادپھپھرا کرپٹ افسر کے طور پر مشہور ہے اور موصوف کیخلاف گزشتہ تین سالوں کے دوران چار انکوائریاں شروع ہوئی تھیں لیکن چاروں انکوائریوں میں انہیں کلین چٹ دے دی گئی ہے اور اب آخری انکوائری میں بھی انہیں کلین چٹ دے دی جائے گی قمر شہزاد پھپھرا کا تعلق سابق چیئرمین نیب چوہدری قمر الزمان گروپ سے ہے جو درپردہ ان کو تحفظ دے رہاہے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ بھی قمر شہزاد کے انتہائی گہرے مراسم تھے جس کی بنیاد پر انہیں اہم پوسٹوں پر تعینات کیاجاتا رہاہے سابق دور میں قمر شہزاد پھپھرا کو اسلام آباد راولپنڈی کی ہائوسنگ سوسائٹیوں کیخلاف انکوائریوں کا سربراہ بنایا گیا تھا ان سوسائٹیوں کی انکوائریوں کے نتیجے میں قمر شہزاد نے مبینہ طور پر بھاری کرپشن کرکے بڑے اثاثے بنائے تھے جن کی بنیاد پر ان کیخلاف انکوائریاں شروع ہوئی تھیں قمر شہزاد پھپھرا کے ان سوسائٹی مالکان کے ساتھ بھی گہرے مراسم ہیں اور بالخصوص کامرس ہائوسنگ سوسائٹی کے سیکنڈل میں ڈی جی ناصر اقبال ، شکیل احمد کے علاوہ ان کا نام بھی پلاٹ حاصل کرنیوالوں میں لیا جاتا رہا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ قمر شہزاد رات کی تاریکی میں بری امام گروپ می شامل ہوتا ہے جہاں ان کے دیگر کرپٹ ساتھی بھی شامل ہیں بری امام گروپ اس وقت اسلام آباد میں سب سے زیادہ طاقتور بیورو کریٹ کاگروپ بن چکا ہے جو من پسند پوسٹنگ اور تعیناتیاں حاصل کررہا ہے اور نیب کے کرپٹ افسران بھی اسی گروپ کا حصہ بن چکا ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ قمر شہزاد پھپھرا کو موجودہ وفاقی حکومت کی مکمل آشیرباد حاصل ہے اور حکومت کی ایما پر نیب کے اندر طاقتور افسر کے طور پر سمجھا جارہا ہے قمر شہزاد اپنے آفس میں مشہور پنجابی فلم کا ڈائیلاگ مولانوں مولا نہ مارے تہ مولا نہیں مرسکدا لاپتا رہتاہے اوراسی ڈائیلاگ کے ذریعے دفتر میں دیگر افسران کو ہراساں کیاہواہے ذرائع نے بتایا کہ قمر شہزاد پھپھرا کو قانون کی گرفت سے بچانے میں نیب کے اندر سرگرم گروپ شامل ہے جو دیگر کرپٹ ساتھیوں کو تحفظ دینے میں مصروف ہے موجودہ چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی بھی اسی طاقتور اور کرپٹ افسران کے ساتھ سرنگوں ہوچکے ہیں اور خود کو اپنے دفتر تک محدود کررکھا ہے اور نیب کے اندر کرپٹ افسران اور اہلکاروں کیخلاف شکنجہ کسنے میں عدم دلچسپی لے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا ہے کہ قمرشہزاد کیخلاف تحقیقات پیشہ ورانہ طریقہ سے کی جائیں تو نیب کو کرپٹ افسران سے چھٹکارا مل سکتا ہے کیونکہ قمر شہزاد کو کلین چٹ ملنے سے دیگر کرپٹ افسران کو مزید شہ مل جائے گی اور نیب کے اندر کرپٹ ٹولے کا راج پیدا ہوجائے گا اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ قمر شہزاد نیب ہیڈکوارٹر میں تعینات ہے اور اپنے اردگرد سخت سکیورٹی بھی تعینات کررکھی ہے اور چھپکے چھپکے طریقہ سے انکوائریاں بھگتنے والے کرپٹ افسران کو سہولیات دینے کی پیشکش کرنے میں مصروف ہے اس حوالے سے قمر شہزاد سے موقف کے لئے رابطہ کیا گیا لیکن جواب نہ مل سکا ۔