پتنگ کے نشان پر الیکشن لڑیں گے ، اگر ہمیں سائیڈلائن کیا گیا تو الیکشن کا بائیکاٹ کردیں گے، فاروق ستار

بدھ 30 مئی 2018 21:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 30 مئی 2018ء)ایم کیو ایم پی بی آئی بی گروپ کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ پتنگ کے نشان پر الیکشن لڑیں گے لیکن اگر ہمیں سائیڈلائن کیا گیا تو الیکشن کا بائیکاٹ کردیں گے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پتنگ کا نشان ان کی اور عامر خان کی درخواست پر ایم کیو ایم کو الاٹ ہوا ہے تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے عبوری حکم کے مطابق پارٹی سربراہ وہی ہیں۔

انتخابی نشان کو لیکر بہادرآباد والوں نے سیاست کی جو غلط عمل ہے۔فاروق ستارنے کہاکہ سندھ میں نئے انتظامی یونٹس بننے چاہئیں اور دو یا دوسے زائد صوبے بننے چاہئیں۔ہم نے 11 الیکشن لڑے اور 12واں لڑنے جارہے ہیں اس سے قبل الیکشن لڑ کر کچھ نہیں کرسکے تو یہ الیکشن لڑ کر بھی کدو اکھاڑ لیں گے۔

(جاری ہے)

اس لئے ہمیں جنوبی سندھ صوبے کیلئے جدوجہد کرنی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں صرف مہاجروں کا استحصال نہیں ہورہا ہے بلکہ پختونوں کا بھی ہورہا ہے۔جنوبی سندھ میں بسنے والی تمام قومیتوں کیلئے جدوجہد کرنی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب تک دفاتر نہیں دئے گئے۔جبکہ مردم شماری میں کراچی کے لوگ کم گنے گئے اور مشترکہ مفادات کونسل نے 5 فیصد مردم شماری دوبارہ کرانے کا کہا۔تاہم حکومت کی جانب سے وہ بھی نہیں کرائی جارہی۔

یہ الیکشن سے قبل پری پول دھاندلی ہے اور جب مردم شماری ہی درست نہیں ہوئی تو حلقہ بندیاں بھی کیسے صحیح ہوسکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں ہیں۔ہمیں فری ہینڈ نہیں دیا جارہا۔ہمارے کارکن لاپتہ ہیں۔اور نظر آرہا ہے کہ سیٹوں کی بندر بانٹ ہوگی۔چار ایک کو چھہ دوسرے کو اور شفاف الیکشن نہیں ہوں گے۔اگر یہی حالات رہے تو ہم الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ میں۔نے انتخابات بہادر آباد گروپ کے حوالے کردئے تھے۔تاہم جب بانیان پاکستان پر لعنت بھیجی گئی تو بہادر آباد گروپ نے احتجاج نہیں کیا اور ردعمل نہیں دیا جس پر مجبور ہوکر مجھے واپس آنا پڑا اور لیاقت آباد میں جلسہ بھی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ جب اداروں کو اختیارات نہیں ملیں گے۔صوبے ناانصافی کریں گے تو لوگ نئے صوبے کی جانب مائل ہوں گے۔

ماحولیاتی آلودگی، پانی کے مسائل اور درخت لگانے جیسے معاملات بھی پارٹی منشور کا حصہ ہونے چاہئیں کیونکہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی آلودگی سے سب سے ذیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہیٹ اسٹروک کے حوالے سے کیمپس لگائے گئے ہیں۔تاہم بلدیہ عظمیٰ کے ان کیمپس کی تعداد کم ہے جو کہ ذیادہ ہونی چاہیے اور ان پر ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کا سامان بھی موجود ہونا چاہیے۔#