گلوکارہ مومنہ مستحسن کی جانب سے کیا گیا عوام کو جھنجھوڑ دینے والا ٹوئٹ

"رواں رمضان المبارک کے ماہ میں لورالائی میں ایک باپ نے بیٹے کی آنکھیں نکال دیں، سیالکوٹ میں احمدیوں کی تاریخی مسجد کو تباہ کر دیا گیا جبکہ ایک سکھ رہنما کو پشاور میں قتل کر دیا گیا۔ تو میرے پیارے ہم وطنو...روزہ قبول ہوگیا؟

بدھ 30 مئی 2018 23:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 30 مئی 2018ء) گلوکارہ مومنہ مستحسن کی جانب سے عوام کو جھنجھوڑ دینے والا ٹوئٹ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق رواں رمضان المبارک کے ماہ دوران پاکستان میں پیش آنے والے کچھ افسوسناک اور دل دہلا دینے والے واقعات سے متعلق گلوکارہ مومنہ مستحسن کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لوگوں کو جھنجھوڑ دینے والا پیغام جاری کیا گیا ہے۔



گلوکارہ مومنہ مستحسن نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں کچھ یوں کہا ہے کہ: "رواں رمضان المبارک کے ماہ میں لورالائی میں ایک باپ نے بیٹے کی آنکھیں نکال دیں، سیالکوٹ میں احمدیوں کی تاریخی مسجد کو تباہ کر دیا گیا جبکہ ایک سکھ رہنما کو پشاور میں قتل کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

تو میرے پیارے ہم وطنو...روزہ قبول ہوگیا؟۔  گلوکارہ مومنہ مستحسن کی جانب سے کیے گئے اس ٹوئٹ نے ایک نئی بحث چھیڑ دی۔

مومنہ مستحسن کی جانب سے اپنی اس ٹوئٹ کے ذریعے ہمارے ملک اور معاشرے میں موجود عدم برداشت کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ گلوکارہ مومنہ مستحسن کے اس ٹوئٹ پر لوگوں کی جانب سے بھی دلچسپ ردعمل دیا گیا ہے۔ گلوکارہ مومنہ مستحسن کے اس ٹوئٹ پر ردعمل دیتے لوگوں کا کہنا ہے کہ یقینی طور پر ہمیں عدم برداشت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔

عدم برداشت ہمارے معاشرے اور ملک کیلئے تباہ کن ثابت ہو رہی ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کے خیالات اور عقائد کا احترام کرنا چاہیئے، جبکہ ایک دوسرے کیساتھ پیار، محبت اور بھائی چارے کیساتھ رہنا چاہیئے۔ یوں ہی ہمارا ملک ترقی کر پائے گا اور یہاں امن قائم ہوگا۔ گلوکارہ مومنہ مستحسن کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ پر کچھ لوگوں کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔ تاہم لوگوں کی اکثریت گلوکارہ مومنہ مستحسن کی جانب سے جاری کیے گئے  پیغام کا اصل مقصد اور مطلب سمجھنے میں کامیاب رہی۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :