284 سال جیل کی سزا، متحدہ عرب امارات میں پاکستانی شہری کو عبرت کا نشان بنا دیا گیا

ابوظہبی عدالت نے فراڈ کیس کے 28مجرموں کو284 سال قید کی سزا سنا دی، سزایافتہ مجرموں نے فراڈ ،دھوکا دہی اور منی لانڈرنگ سے یو اے ای کے بنکوں سے مذکورہ رقوم اینٹھ لی تھیں،عدالتی فیصلہ

جمعرات 31 مئی 2018 13:31

ابوظبی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 31 مئی 2018ء)متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظبی میں ایک فوجداری عدالت نے پانچ ممالک سے تعلق رکھنے والے 28 افراد کو 17 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کے سرمایہ کاری اسکینڈل میں قصور وار قرار دے دیا ہے اور انھیں مجموعی طور پر 284 سال قید کی سزا سنائی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے فراڈ ،دھوکا دہی اور منی لانڈرنگ سے یو اے ای کے بنکوں سے مذکورہ رقوم اینٹھ لی تھیں۔

ان 28 مدعا علیہان کا تعلق امریکا ، بھارت ، پاکستان ، روس اور کینیڈا سے ہے۔عدالت کے فیصلے کے مطابق ان میں سے آٹھ مدعاعلیہان کو 15 ، 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔10 کو 10،10 سال ، نو کو اپنے بنک کھاتوں میں رقوم منتقل کرنے کے جرم میں سات ، سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے ایک مجرم کو ایک سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔قید کی مدت پوری ہونے کے بعد انھیں یو اے ای سے بے دخل کردیا جائے گا۔

عدالت میں ان ملزموں کے خلاف یو اے ای کے دفتر برائے عمومی استغاثہ کے دو افسر پیش ہوئے تھے اور انھوں نے شواہد پیش کیے تھے۔ ابو ظبی کے محکمہ تفتیش جرائم نے ان کے خلاف ملک کے بنکوں سے اپنے بنک کھاتوں میں رقوم منتقل کرنے کی تحقیقات کی تھی۔انھوں نے برقی ترسیلات کے ذریعے مختلف بنکوں میں پانچ کمپنیوں کے بنک کھاتوں میں یہ رقوم منتقل کی تھیں۔یہ رقوم بعد میں یو اے ای ہی میں مختلف بنک کھاتوں میں منتقل کی جانا تھی لیکن اس سے پہلے ہی ان کا یہ اسکینڈل پکڑا گیا تھا۔