شبنم کیس میں ملوث اور تحریک انصاف میں شمولیت کرنے والے فاروق بندیال کا موقف سامنے آ گیا

یہ باتیں میرا ماضی ہیں ،حال نہیں، کالج کے زمانے میں چھوٹی موٹی غلطیاں ہوجاتی ہیں ،فاروق بندیال کا موقف

جمعرات 31 مئی 2018 21:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 31 مئی 2018ء):شبنم کیس میں ملوث اور تحریک انصاف میں شمولیت کرنے والے فاروق بندیال کا موقف سامنے آ گیا ۔فاروق بندیال کا موقف ہے کہ یہ باتیں میرا ماضی ہیں ،حال نہیں۔ کالج کے زمانے میں چھوٹی موٹی غلطیاں ہوجاتی ہیں۔فاروق بندیال کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ڈکیتی کیس میں شامل تھا اس حوالے سے اداکارہ شبنم سے پوچھ لیں وہ ابھی زندہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آج شبنم زیادتی کیس میں ملوث فاروق بندیال نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ فاروق بندیال کا تعلق این اے 39 خوشاب سے ہے۔ فاروق بندیال ایک زمیندار ہیں جو شبنم زیادتی کیس کے مرکزی ملزمان میں سے ایک تھے۔ اداکارہ شبنم کیساتھ ہونے والی زیادتی کیس کے بعد عدالت نے 5 مرکزی ملزمان کو سزائے موت دی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم بعد ازاں اداکارہ شبنم نے دباو کے باعث ملزمان کو معاف کر دیا تھا اور پھر بیرون ملک منتقل ہو گئی تھیں۔

اب اس کیس کے مرکزی ملزم فاروق بندیال نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اس سے قبل فاروق بندیال مسلم لیگ ن کا حصہ تھے۔ فاروق بندیال نے جمعرات کے روز بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات کرکے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ فاروق بندیال کی شمولیت کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا کر دیا ہے۔ اس حوالے سے اتنے وسیع پیمانے پر ردعمل آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے فاروق بندیال کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا نوٹس لے لیا۔

ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے ٹوئیٹ کی ہے کہ عمران خان نے ان اطلاعات کا سخت نوٹس لیا ہے جن کے مطابق ایک سزا یافتہ مجرم تحریک انصاف کا حصہ بنا ہے۔
تاہم اس حوالے سے فاروق بندیال کا موقف بھی منظر عام پر آچکا ہے ۔فاروق بندیال کا کہنا ہے کہ یہ باتیں میرا ماضی ہیں ،حال نہیں۔ کالج کے زمانے میں چھوٹی موٹی غلطیاں ہوجاتی ہیں۔فاروق بندیال کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ڈکیتی کیس میں شامل تھا اس حوالے سے اداکارہ شبنم سے پوچھ لیں وہ ابھی زندہ ہیں۔علاوہ ازیں یہ بھی خبریں ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے فاروق بندیال کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا۔