امریکا کا ایٹمی معاہدے سے نکلنے کا مقصدمحض ایران سے محاذ آرائی کیساتھ دمشق حکومت میں تبدیلی کی خواہش ہے،روس

امریکی خارج ہ پالیسی ہمیشہ بدلتی رہتی ہے اور بیشتر مواقع پر اس میں تضاد واضح ہوتا ہے،روسی وزیر خارجہ سر گئی لاروف

جمعرات 31 مئی 2018 23:57

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 31 مئی 2018ء)روسی وزیر خارجہ سر گئی لاروف نے کہا ہے کہ امریکا کا ایٹمی معاہدے سے نکلنے کا مقصدمحض ایران سے محاذ آرائی کے ساتھ دمشق حکومت میں تبدیلی کی خواہش ہے،امریکی خارجہ پالیسی ہمیشہ بدلتی رہتی ہے اور بیشتر مواقع پر اس میں تضاد واضح ہوتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ امریکا ایٹمی معاہدے سے نکل کر ایران کے ساتھ پوری طرح سے محاذ آرائی کرنا چاہتا تھا۔

(جاری ہے)

سرگئی لاوروف نے پریماکوف ریڈینگز نامی بین الاقوامی اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ جس وقت امریکا ایٹمی معاہدے سے باہر نکلا تھا وہ ایران سے ہر طرح کی محاذ آرائی کرنا چاہتا تھا - ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایران سے جو محاذ آرائی چاہتا تھا اس میں شام میں دمشق حکومت کی تبدیلی بھی شامل تھی -روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ ماسکو چاہتاہے کہ امریکا اپنی خارجہ پالیسی ایسی بنائے جس کے بارے میں کچھ کہا جاسکے اورجس پر کچھ بھروسہ کیا جاسکے - ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی خارجہ پالیسی ہمیشہ بدلتی رہتی ہے اور بیشتر مواقع پر اس میں تضاد پایا جاتا ہے - انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بین الاقوامی مسائل کے حل کے لئے دھونس و دھمکی کی زبان کامیاب نہیں ہوسکتی اور اس روش کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا -