پہلے سے تعمیر شدہ شادی ہالوں کو بعض شرائط پر کام کرنے کی اجازت،شرائط پر پورا نہ اترنے والوں کو بھی پانچ سال کی مہلت

مصطفی ٹائون میں 13کنال اراضی پر قبرستان بنایاجائیگا ‘خواجہ احمد حسان کی زیر صدارت ایل ڈی اے کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں فیصلے

جمعرات 31 مئی 2018 23:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 31 مئی 2018ء) لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں شہر میں تعمیر شدہ شادی ہالوں اور مارکیز کو ریگولرائز کرنے کے لئے بلڈنگ ریگولیشنز میں متعدد ترامیم کی منظوری اور ایسے شادی ہالوں کو بعض شرائط پر کام کرنے کی اجازت دے دی ہے تاہم ان شرائط پر پورا نہ اترنے والے شادی ہال مالکان کوبھی اپنا کاروبار سمیٹنے کے لئے پانچ سال کی مہلت دے دی ہے ، ہائی کورٹ کے حکم پر مصطفی ٹائون ہائوسنگ سکیم وحدت روڈ میں تعلیمی مقاصد کے لئے مختص 13کنال سے زائد رقبے کے پلاٹ کا لینڈ یوز تبدیل کر کے یہاں قبرستان بنانے کا فیصلہ کیا ہے ،تحصیل پتوکی ضلع قصور میں ملتان روڈ پر واقع ریڈ کریسنٹ میڈیکل کالج کی 43کنال آٹھ مرلے اراضی بلامعاوضہ کمرشل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کا اجلاس گزشتہ رو زوزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر اور گورننگ باڈی کے ممبر خواجہ احمد حسان کی زیر صدارت 90شاہراہ قائد اعظم پر منعقد ہوا جس میں لاہور سے رکن صوبائی اسمبلی بائو محمد اختر‘ننکانہ صاحب سے رانا محمد ارشد ‘ ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے شکیل احمد‘منیجنگ ڈائریکٹر واسا سید زاہد عزیز،ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل ایل ڈی اے ذیشان شبیر رانا ‘چیف ٹائون پلانر سید ندیم اختر زیدی ‘چیف میٹرو پولیٹن پلانرشکیل انجم منہاس‘چیف انجینئر ٹیپاایل ڈی اے مظہر حسین خان اور صوبائی محکمہ ہائوسنگ‘ منصوبہ بندی ‘ بلدیات اور خزانہ اور کمشنر لاہور ڈویژن کے نمائندوں نے شرکت کی-اجلاس کے دوران جوہر ٹائون میں130کنال اراضی پر تعمیر کئے جانے والے پارک اینڈ شاپ ارینا کے لئے ا یک ارب 75کروڑ روپے مالیت کے نظر ثانی شدہ تخمینے اور اس کا انتظام چلانے کے لئے نئے ڈائریکٹوریٹ کی تشکیل کی منظوری بھی دی گئی -اس کے علاوہ ایل ڈی اے میں ملازمت کرنے والے ڈرائیوروں اور مکینکوں کو ترقی دینے کے لئے معیار کی بھی منظوری دی گئی - منیجنگ ڈائریکٹر واساکی تقرری کے معیار میں ترمیم کی گئی اور حکومت پنجاب کی طرف سے ڈیپوٹیشن پر بھیجے جانے والے افسرکے علاوہ واسا کے تین سینئر موسٹ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹروں میں سے کسی ایک کو ترقی دے کر اس عہدے پر تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی ۔