ایازصادق کا پارلیمنٹ کی قانون سازی کیخلاف پٹیشن دائرکرنیکا فیصلہ

میری ذمہ داری بنتی ہے کہ فیصلے کیخلاف پٹیشن دائرکروں،25مئی کواسلام آباد ہائیکورٹ نے پٹیشن کورد کیا،الیکشن شیڈول کے بعد فیصلہ آنے کا کیا مقصد ہے۔میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 2 جون 2018 21:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 2 جون 2018ء) سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے پارلیمنٹ کی قانون سازی کیخلاف پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا،میری ذمہ داری بنتی ہیکہ اس فیصلے کیخلاف پٹیشن دائرکروں،25مئی کواسلام آباد ہائیکورٹ نے پٹیشن کورد کیا،،الیکشن شیڈول کیاعلان کے بعد فیصلہ آنے کا کیا مقصد ہے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری ذمہ داری بنتی ہے کہ فارم میں تبدیلی لانے کے فیصلے کیخلاف عدالت جاؤں گا۔انہوں نے پارلیمنٹ کے فارم کو رد کرنے کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 25مئی کواسلام آباد ہائیکورٹ میں اسی فارم کیخلاف پٹیشن دائر کی گئی تھی۔ تاہم عدالت نے اس پٹیشن کورد کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن بھی اسی ایکٹ کے تحت ہوئے ہیں۔

سینیٹ الیکشن اسی ایکٹ کے تحت ہوئے جس کے تحت کاغذات نامزدگی فارم بنا تھا۔انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر فارم میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا تھا۔۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ الیکشن شیڈول کیاعلان کے بعد فیصلہ آنے کا کیا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے فیصلے بردباری سے کیے جاتے ہیں۔ تحریک انصاف کے دیئے گئے نام منظور کیے گئے۔

تحریک انصاف نے فیصلے پیری مریدی سے کروانے ہیں یا سوشل میڈیا سی تحریک انصاف والے کنفیوڑن کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے نام پر کوئی تنقید نہیں ہوئی۔ دوسری جانب ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن اختر نذیرکا کہنا ہے کہ عام انتخابات کا انعقاد25 جولائی کوہی ہوگا۔ اجلاس میں حلقہ بندیوں اورنامزدگی فارم کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پرمستقبل کالائحہ عمل بنائیں گے۔ افسران کی تقرریوں اورتعیناتیوں پرصوبائی حکومتوں سیوضاحت طلب کی ہے۔ الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول میں تبدیلی کا اختیاررکھتا ہے۔