پی کے ایل آئی کے معاملے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ، پاکستان لیور اینڈ کڈنی ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ پر 20 ارب خرچ ہوئے، ایک ایک پیسے کا حساب ہو گا، ڈاکٹر سعید اختر آپ کے گھر میں 20 لاکھ روپے جا رہے ہیں احتساب کے لیے تیار ہو جائیں، میاں ثاقب نثار

ڈاکٹر صاحب سنا ہے کہ آپ ٹی وی پر پیسے دے کر پروگرام کراتے ہیںآپ اور آپکی بیگم کتنی تنخواہ لیتے ہیں، چیف جسٹس کا استفسار اب آپ ہسپتال میں تصاویر بدلی ہیں۔ بابائے قوم اور علامہ اقبال کی جگہ آپ نے انسٹیٹیوٹ میں وزیراعلیٰ کی تصویر لگا رکھی تھی، چیف جسٹس کا برہمی کا اظہار

ہفتہ 2 جون 2018 21:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 2 جون 2018ء) چیف جسٹس پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پاکستان لیور اینڈ کڈنی ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ پر 20 ارب خرچ ہوئے، ایک ایک پیسے کا حساب ہو گا، ڈاکٹر سعید اختر آپ کے گھر میں 20 لاکھ روپے جا رہے ہیں احتساب کے لیے تیار ہو جائیں۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پی کے ایل آئی کے معاملے پے از خود نوٹس کی سماعت کی عدالتی حکم پر پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر سعید عدالت میں پیش ہوئے ۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈاکٹر صاحب سنا ہے کہ آپ ٹی وی پر پیسے دے کر پروگرام کراتے ہیںآپ اور آپکی بیگم کتنی تنخواہ لیتے ہیں۔ڈاکٹر سعید نے عدالت کو بتایا کہ میں 12 لاکھ اور بیوی کی 8 لاکھ تنخواہ ہے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کہ اب آپ ہسپتال میں تصاویر بدلی ہیں۔ بابائے قوم اور علامہ اقبال کی جگہ آپ نے انسٹیٹیوٹ میں وزیراعلیٰ کی تصویر لگا رکھی تھی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جس نے چوغہ دیا اسکی تصویر لگا دی، آپ اب احتساب کے لیے تیار ہو جائیں ایک ایک پائی وصول کی جائے گی،فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ میں آپ کو 2 دستاویزات دے رہا ہوں ان کا جواب لے آئیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کس قانون کے تحت پے کے ایل آئی پر 20 ارب خرچ کیے گئے ۔ ہم اس ہسپتال کے تمام معاملات کا فرانزک آڈٹ کروائیں گے۔ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے، کسی کو ضائع نہیں کرنے دیں گے۔ چیف جسٹس پاکستان نے پی کے ایل آئی کے بورڈ آف ڈائیریکٹرز کے میٹنگ آف منٹس کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت آج تک ملتوی کردی۔