عائشہ احد ملک پر تشدد کےواقعے کی ایف آئی آر درج کرنے کا معاملہ،سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کر دیا

آئی جی پنجاب کو نامزد ملزمان کے خلاف رات 12 بجے تک مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا گیا

ہفتہ 2 جون 2018 21:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 2 جون 2018ء):عائشہ احد ملک پر تشدد کےواقعے کی ایف آئی آر درج کرنے کا معاملہ پر سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کر دیا۔ آئی جی پنجاب کو نامزد ملزمان کے خلاف رات 12 بجے تک مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حمزہ شہباز کی بیوی ہونے کی دعویدارعائشہ احد کو دھمکیاں ملنے کے معاملے کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عائشہ احد نے مؤقف اختیار کیا کہ اسے اور اس کی بیٹی کو حمزہ شہباز سے جان کا خطرہ ہے۔ چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کو طلب کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ شہباز شریف کو فون کر کے حمزہ شہباز کی پیشی کو یقینی بنائیں،کسی کی جان خطرہ میں نہیں دیکھ سکتے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی صاحب میرے حکم پر گھبرا کیوں جاتے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کمرہ عدالت میں موجود خواجہ سلمان سے استفسار کیا کہ بتائیں حمزہ شہباز کہاں ہے۔ خواجہ سلمان نے بتایا کہ ان کے علم میں نہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حمزہ شہباز بیرون ملک ہیں ، 3 سے 4 روز میں واپس پاکستان آ جائیں گے۔تازہ ترین معلومات کے مطابق سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں افطار کے بعد ایک بار پھر عدالت لگ گئی ۔

اس موقع پر عائشہ احد تشدد کیس کو آگے بڑھاتے ہوئے عدالت نے آئی جی پنجاب کو نامزد ملزمان کے خلاف رات 12 بجے تک مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو مہلت دینےکی استدعا مسترد کردی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ عدالتی احکامات کے باوجود ابھی تک مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا۔اگر آپ عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہیں کرسکتے تو چھٹی پر چلے جائیں۔

جس پر آئی جی کا کہنا تھا کہ مقدمہ درج کرنے کیلیے قانونی تقاضے پورے کررہے ہیں،عدالت مہلت دے۔آپ کی جانب سے ایسے رویے کی توقع نہیں تھی۔چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ عائشہ احد ملک سے ابھی رابطہ کریں اور تفصیلات لے کر مقدمہ درج کریں۔یاد رہے کہ عائشہ احد ملک نے حمزہ شہباز، رانا مقبول سمیت دیگر کو درخواست میں نامزد کر رکھا ہے۔