ریحام خان کے عمران خان پر لگائے گئے الزامات کے بعد مولانا فضل الرحمان کا حیران کن ردعمل

عمران خان کی ذاتی زندگی سے کوئی سروکار نہیں ہے انکے ساتھ صرف نظریاتی اختلاف ہے ، شمالی اور جنوبی وزیر ستان بارے آئی ایس پی آر کے بیانات اور زمینی حقائق میں بہت زیادہ فرق ہے، عوام کو اصل صورتحال سے بے خبر رکھا جارہا ہے سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو دی جانے والی سیکورٹی کو پروٹوکول نہیں کہا جا سکتا ہے ، ریٹائرڈ جرنیلوں کی کتابوں میں صرف پاکستان کو بیچنے کے بارے میں لکھا گیا ہے ،کالا باغ ڈیم کا مسئلہ محض سیاسی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے عین انتخابات کے وقت پر اچھالا جاتا ہے ، مولانا فضل الرحمن

منگل 5 جون 2018 22:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 5 جون 2018ء) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ شمالی اور جنوبی وزیر ستان کے بارے میں آئی ایس پی آر کے بیانات اور زمینی حقائق میں بہت زیادہ فرق ہے عوام کو اصل صورتحال سے بے خبر رکھا جارہا ہے سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو دی جانے والی سیکورٹی کو پروٹوکول نہیں کہا جا سکتا ہے ،عمران خان کی ذاتی زندگی سے کوئی سروکار نہیں ہے ان کے ساتھ صرف نظریاتی اختلاف ہے ،ریٹائرڈ جرنیلوں کی کتابوں میں صرف پاکستان کو بیچنے کے بارے میں لکھا گیا ہے ،کالا باغ ڈیم کا مسئلہ محض سیاسی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے عین انتخابات کے وقت پر اچھالا جاتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے منگل کے روز ایم ایم اے کے انتخابی منشور کا اعلان کرتے ہوئے صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کیا انہوںنے کہاکہ اس وقت شمالی اور جنوبی وزیر ستان میں حالات خراب ہورہے ہیں اور قبائلیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے انہوںنے کہاکہ آئی ایس پی آر کی جانب سے یہ دعوے کئے جا رہے ہیں کہ قبائلی علاقوں میں حالات درست کئے گئے ہیں مگر آئے روز معصول اور بے گناہ قبائلیوں پر حملے کئے جا رہے ہیں انہوںنے کہاکہ آئی ایس پی آر کی جانب سے قبائلی علاقوں میںآمن و آمان کے حوالے سے جو دعوے کئے جاتے ہیں وہ حقائق کے برعکس ہیں مولانا فضل الرحمن نے ایک سوال کے جوا ب میں کہاکہ سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سمیت اہم شخصیات کو حکومت کی جانب سے صرف سیکورٹی فراہم کی جاتی ہے اور اگر یہ پروٹوکول ہے تو چیف جسٹس اور وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ پروٹوکول تبدیل کرنے کیلئے تیار ہوں انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس اپنا پروٹوکول مجھے دیدیں میرا پروٹوکول لے لیں،مولانا فضل الرحمن پروٹوکول اور سیکورٹی میں فرق ہے عمران خان سے نظریاتی اور سیاسی اختلاف ہے زاتی اختلاف نہیں ہے اور کسی کی ذاتی ذندگی کو ہدف بنانا کسی طور بھی درست نہیں ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان کے تین ریٹائرڈ جرنیلوں نے کتاب لکھی ہیں اور ان کتابوں میں صرف یہ بات ہے کہ ملک کو کیسے غیر ملکیوں کے ہاتھوں بیچا گیا ہے اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے انہوںنے کہاکہ ایم ایم اے نئے صوبوں کے حوالے سے محتاط رویہ رکھتی ہے کسی صوبے کو زبان اور قومیت پر نہیں بننا چاہئے تاہم اگر کوئی تحریک کسی صوبے کے لئے اٹھے گی تو مخالفت نہیں کریں گے انہوںنے کہاکہ انتخابات کے موقع پر کالا باغ ڈیم کا مسئلہ جان بوجھ کر اٹھایا جاتا ہے تاکہ اس مسئلے کیلئے سیاسی فوائد حاصل کئے جا سکیں انہوںنے کہاکہ ملک میں پانی کی قلت کے خاتمے کیلئے چاروں صوبوں کی مشاورت اور اتفاق رائے بے حد ضروری ہے ۔