شریف خاندان کیخلاف 9 جون کو فیصلہ سنایا جائے یا نہیں، نیب عدالت نے فیصلہ سنا دیا

احتساب عدالت کا ریفرنسز کی مدت میں مزید توسیع کا فیصلہ، شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف زیر سماعت ریفرنسز کی مدت 9 جون کو ختم ہوجائیگی

پیر 4 جون 2018 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 4 جون 2018ء)احتساب عدالت نے شریف خاندان اور سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار کے خلاف زیر سماعت نیب ریفرنسز کی سماعت کی مدت میں ایک مرتبہ پھر توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف زیر سماعت ریفرنسز کی مدت 9 جون کو ختم ہوجائیگی ۔

نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ وہ ایک خط لکھیں گے جس میں سپریم کورٹ سے ریفرنس کی سماعت کی مدت میں مزید توسیع کی درخواست کریں گے۔خیال رہے گزشتہ برس 27 جولائی کو پاناما پیپرز کے مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) کو نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز، دونوں صاحبزادوں حسن اور حسین جبکہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف 3 ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی گئی تھی اور ان ریفرنسز کو 6 ماہ میں نمٹانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں نیب کی جانب سے ستمبر 2017 میں ریفرنسز دائر کیے گئے تھے جبکہ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی مہلت مارچ 2018 میں ختم ہوگئی تھی، جس کے بعد نیب کی جانب سے مہلت طلب کرنے پر 2 ماہ کی توسیع دی گئی تھی۔بعد ازاں گزشتہ ماہ نیب کی جانب سے دوبارہ درخواست پر عدالت نے ان ریفرنسز کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کی تھی اور نیب ریفرنس مکمل کرنے کے لیے 9 جون تک کا وقت دے دیا تھا۔

ادھر عدالت کی جانب سے دی گئی 9 جون کی ڈیڈلائن قریب ہے جبکہ اب تک ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر نے اپنے بیانات ریکارڈ کرائے ہیں۔اس کے علاوہ احتساب عدالت میں ریفرنسز کے دوسرے راؤنڈ میں داخل ہونے کی وجہ سے العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز میں نواز شریف کا بیان ریکارڈ ہونا باقی ہے۔یاد رہے کہ اس وقت العزیزیہ ریفرنس میں سپریم کورٹ کے حکم پر پاناما پیپرز کیس میں بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیاء کے بیان ریکارڈ کرانے اور اس پر جرح کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔واجد ضیاء کے بعد استغاثہ (نیب) کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس میں حتمی گواہ پیش کیے جائیں گے۔